تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

فیصل آباد، اسکول پرنسپل اور بیٹے کا معذور طالب علم پر وحشیانہ تشدد

فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں نجی اسکول کی پرنسپل اور اس کے بیٹے نے ساتویں جماعت میں زیر تعلیم بارہ سالہ معذور بچے کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے سمندری میں نجی اسکول کی پرنسپل اور اس کے بیٹے نے ساتویں جماعت میں زیر تعلیم بارہ سالہ معذور بچے کو ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کو کارروائی کے لیے درخواست دے دی گئی۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز قمر الزمان کے مطابق ساتویں جماعت کے طالب علم 12 سالہ ساحل شہزاد کو بات کرنے میں دشواری ہوتی ہے، دو روز قبل بچے کو لطیف نگر میں قائم پرائیویٹ اسکول میں داخل کرایا گیا تھا۔

ٹیچر ارسلان اور اس کی والدہ اسکول کی پرنسپل نیئر محمود نے ڈنڈوں سے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں: نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر کا تشدد

طالب علم ساحل شہزاد کا کہنا ہے کہ مجھے تھپڑ مارا اور کہا سبق سناؤ میں سبق سنانے میں اٹکنے لگا تو پورے اسکول کے سامنے مجھے مارا اور پھر میرے والد کو فون کردیا۔

ساحل شہزاد کے دادا رمضان محمود نے کہا کہ پڑھانے والے جو ہیں ان کو یہ تمیز ہی نہیں ہے کہ کیسے پڑھایا جاتا ہے، انہیں قانون یا ضابطے کسی چیز کا علم نہیں ہے، حکومت کو چاہئے کہ جو اساتذہ پڑھانے کے قابل نہیں ان کی رجسٹریشن ختم کی جائے۔

Comments

- Advertisement -