کراچی: وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے آج میڈیا ٹاک میں جدید اردو شاعری کو بین الاقوامی شناخت دینے والے شاعر فیض احمد فیض کا ایک مصرع سنایا جو اس وقت ملکی سیاسی ہلچل کی طرف زبردست طریقے سے اشارہ کرتا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا لگتا ہے کہ فیض احمد فیض صاحب نے عمران خان کے لیے ہی کہا تھا کہ ’وہ جا رہا ہے کوئی شب غم گزار کے‘۔
یہ مصرع فیض کی اس غزل کا ہے جو ان کی کلیات ’نسخہ ہائے وفا‘ میں شامل ہے، یہ کلیات 1986 میں چھپی تھی۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ یہ پوری غزل موجودہ حالات بالخصوص وزیر اعظم عمران خان کی صورت حال کی بہت خوب صورتی سے ترجمانی کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
دونوں جہان تیری محبت میں ہار کے
وہ جا رہا ہے کوئی شبِ غم گزار کے
ویراں ہے مے کدہ خم و ساغر اداس ہیں
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن
دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے
دنیا نے تیری یاد سے بے گانہ کر دیا
تجھ سے بھی دل فریب ہیں غم روزگار کے
بھولے سے مسکرا تو دیے تھے وہ آج فیضؔ
مت پوچھ ولولے دل ناکردہ کار کے