اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری نے جج سےمکالمے میں کہا ہم کمزور نہیں، تیرہ سال قید تنہائی کاٹی ہے، وہ اور ہوں گے جو ڈرتے ہیں، فاضل جج نے جواب دیا سب ایک سے نہیں ہوتے، کچھ لوگ شیر سے لڑ جاتے اور کچھ چھوٹے جانور سے ڈرتے ہیں، عدالت نے فردجرم کیلئے ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنےکاحکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، ،نیب حکام نے آصف زرداری کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا، سماعت شروع ہوئی تو حسین لوائی اور طحہ رضا کے وکیل نے دونوں ملزموں کی عدم موجودگی پر اعتراض کیا۔
وکیل صفائی نے استفسارکیا کہ دونوں ملزم نیب کی تحویل میں تھے کہیں اُنہیں مار تو نہیں دیا، دونوں ملزموں سے نہ وکلا کو نہ ہی اہلخانہ کو ملنے دیتے ہیں، دونوں ملزموں پر نیب نے ضرور تشدد کیا ہو گا، دونوں ملزم بیمار تھے کچھ پتہ نہیں انہیں نیب نے کیا کھلا دیا ہو۔
جج ارشد ملک نے کہا کہ اسلم مسعود ہسپتال میں ہیں، اسلم مسعود کی میڈیکل عدالت میں پیش کردی گئی ہے۔
.
اس موقع پر آصف زرداری نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم ہے اس میں ان ملزمان کو ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں، تمام ملزمان پڑھے لکھے ہیں، آصف زرداری نے میگا منی لانڈرنگ کیس کے ملزمان کی ہتکھڑیاں کھولنے کی استدعا کردی۔
جج ارشد ملک نے استفسار کیا یہ ملزمان نیب کی تحویل میں ہیں یا جیل میں، وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ملزمان جیل میں ہیں، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت میں تو پولیس کو پستول لانے کی اجازت نہیں، ان کو ہتکھڑیاں لگائی گئیں ہیں۔
جج ارشد ملک نے استفسارکیا کہ فریال تالپور کہاں ہیں، اورانورمجید کواسلام آباد منتقل کیا گیا یا نہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ فریال تالپور پروڈکشن آرڈر پر کراچی میں سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ہیں۔
جج کے استفسار پر آصف زرداری روسٹرم پر آگئے اور بولے انور مجیدکا صرف تیس فیصد دل کام کرتا ہے، انہیں اسپتال سے اٹھایا گیا، یہ لوگ ڈکیت نہ ملک دشمن اورنہ ہی سماج دشمن عناصر ہیں۔
اس جواب پرفاضل جج نے کہا سماج دشمن کےعلاوہ ایک اناج دشمن بھی ہوتا ہے،ان ریمارکس پرکمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
ملزم عبدالغنی مجیدنےجب یہ کہا نیب نے اسے اسپتال سے اٹھایا ہے، طبی سہولتیں دی جائیں تو جج نے کہا نیب ہیڈکوارٹرز کو کسی اسپتال میں ہی منتقل نہ کردیں؟ کوئی اندر سے خود کنڈی لگا کر دو دن بیٹھا رہے، اس کی طبیعت خراب نہیں ہوتی ، اس کیس میں ایسا ہی ہورہا ہے،گرفتار ہوکر بیمارہوجاتے ہیں۔
آصف زرداری نے فاضل جج سے مکالمےمیں کہاایسےبھی ہم کمزورنہیں صاحب، وہ اورہوں گےجوڈرتے ہیں ، جس پر جج نےجواب دیا سب ایک جیسےنہیں ہوتے، کچھ لوگ شیر سے لڑ جاتے ہیں کچھ چھوٹے سے جانور سے ڈرتے ہیں۔
سماعت میں نمر مجید، ذوالقرنین مجید اور علی مجید نے بریت کی درخواستیں دائر کیں توفاضل جج نے کہا تھوڑا صبر نہیں ابھی سے بریت کی درخواست لے آئے ہیں،
عدالت نےفریقین کوسننےکےبعدفردجرم کیلئے ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرنےکاحکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی، آٹھ جولائی کوفردجرم کی تاریخ مقرر کئے جانے کا امکان ہے۔