راولپنڈی : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کیس میں 1 ارب 8 کروڑ 29لاکھ روپے سے زائد کی پلی بارگین منظور کرلی، گلشن رحمان زون فور کے نام پر دھوکہ دہی سے رقم لی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے نام پر لوٹ مار کے معاملے پر نیب راولپنڈی کو بڑی کامیابی مل گئی ، میسرزایکوریٹ بلڈرز اینڈ کنسٹرکٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ کی پلی بارگین منظور کرلی گئی۔
نیب نے 1ارب 8 کروڑ 29لاکھ روپے سے زائد کی پلی بارگین منظور کی، ملزمان میں جنید اصغر ،بازید اصغر،محمد نعیم خان ،محمد فاروق انصاری شامل ہیں، گلشن رحمان زون فور کے نام پر دھوکہ دہی سے رقم لی گئی تھی۔
نیب راولپنڈی کے تفتیشی افسر نے درخواست احتساب عدالت میں جمع کرادی ، جس میں کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف 2011میں بدعنوانی کا ریفرنس دائر کیا گیا، ملزمان کے ذمےواجب الادا رقم 1ارب روپے سے زائد تھی۔
نیب راولپنڈی میں 4ہزارسے زائد کلیم کی ویری فکیشن کا مرحلہ جاری ہے، اس حوالے سے اعلامیہ میں کہا گیا کہ نیب راولپنڈی کی سوسائٹیز کے نام پر دھوکہ دہی مقدمے میں تاریخی ریکوری کی اور فراڈ مقدمات میں یہ سب سے بڑی ریکوری ہے۔
نیب راولپنڈی کا کہنا تھا کہ برآمد رقم متاثرین کو اسکروٹنی کے بعد واپس کی جا رہی ہے، ہاؤسنگ سوسائٹی انتظامیہ نے پلی بارگین کیلئےدرخواست دائر کی ،
ملزم نے پرنٹ،الیکٹرانک میڈیا پر غیر قانونی سوسائٹی کی تشہیر کی جبکہ ملزمان نےہاؤسنگ سوسائٹی کےاین اوسی کیلئےاپلائی نہیں کیاتھا۔
ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے کہا کہ نیب راولپنڈی لوٹی رقم قومی خزانےمیں جمع کرانے کیلئےپرعزم ہے، عوام بغیراین اوسی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سرمایہ کاری سے باز رہیں۔
عرفان منگی کا کہنا تھا کہ جعلی سوسائٹیز کے نام پر لوگوں کومحنت کی کمائی سےمحروم کیاجاتاہے، شہری سوسائٹیز میں سرمایہ کاری سے قبل محتاط رہیں ، نیب کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ، افسران میگا کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچائیں۔