تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا وائرس سے متعلق افواہیں سینکڑوں افراد کی جان لے گئیں

کرونا وائرس نے ایک طرف تو جہاں دنیا بھر میں لاکھوں جانیں لے لیں وہیں 800 افراد صرف اس وائرس کے بارے میں مختلف افواہوں کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے۔

امریکا کے جرنل آف ٹروپیکل میڈیسین اینڈ ہائی جین میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق سنہ 2020 کے ابتدائی 3 مہینے میں کرونا وائرس کے حوالے سے جعلی معلومات کے پھیلاؤ کے نتیجے میں دنیا بھر میں کم از کم 800 افراد ہلاک ہوگئے۔

سوشل میڈیا پر موجود نقصان دہ معلومات کے نتیجے میں 6 ہزار کے قریب افراد اسپتال بھی پہنچے۔

تحقیق کے مطابق جعلی خبروں کے پھیلاؤ میں افواہوں اور سازشی خیالات نے اہم کردار ادا کیا۔

تحقیق میں کہا گیا کہ انفرادی و اجتماعی سطح پر اس حوالے سے گائیڈ لائنز جاری کی جانی چاہیئے تھیں جبکہ طبی اداروں کو کووڈ 19 سے متعلق جھوٹی معلومات کو ٹریک بھی کرنا چاہیئے تھا۔

تحقیق کے مطابق متعدد افراد کی ہلاکت بظاہر بے ضرر نظر آنے والے مشوروں کی وجہ سے ہوئی، جیسے ادرک کی بہت زیادہ مقدار یا مخصوص وٹامنز کا استعمال۔ ان جعلی مشوروں کی وجہ سے بعض سپلیمنٹس کی فروخت میں بھی بے حد اضافہ ہوا۔

علاوہ ازیں کئی افراد کی ہلاکت جعلی رپورٹس سے متاثر ہو کر مینتھول یا الکوحل والی مصنوعات پینے کی وجہ سے بھی ہوئیں

تحقیق میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کو جعلی تفصیلات کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہیئں۔

Comments

- Advertisement -