کراچی: وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کے جعلی دستخط سے بورڈ آف ریونیو میں 3 کلرکس کی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کی انکوائری کے لیے چیف سیکریٹری کو ہدایات جاری کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے پرنسپل سیکریٹری کے جعلی دستخط سے محکمہ ریونیو میں بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے جس پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تحقیقات کے لیے چیف سیکیرٹری کو ہدایات جاری کردیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق تینوں بھرتیوں کے لیے اپائنمنٹ لیٹرز وزیر اعلیٰ ہاؤس سے اس دوران جاری ہوئے جب پرنسپل سیکریٹری تعطیلات پر تھے، ان کی غیر موجودگی میں ان کے دستخط سے ہونے والی اپائنمنٹ نے بھرتیوں کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے جعلی دستخط سے ہونے والی بھرتیوں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کو تحقیقات کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے جلد از جلد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے جس کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ اگر میرے یا میرے اسٹاف کی جانب سے کسی کے پاس ملازمت کے لیے ایسا خط آئے تو عمل نہ کیا جائے کیوں کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس سے ملازمتوں کے لیے براہ راست خط جاری نہیں کیے جاتے۔
واضح رہے کہ سندھ میں جعلی بھرتیوں اور نو سربازوں کی جانب سے عوام کو لوٹنے کے واقعات کے سدباب کے لیے موجودہ متحرک وزیر اعلیٰ سندھ نے اہم اقدامات اُٹھائے ہیں جس سے جعلی بھرتیوں کے واقعات میں نہ صرف یہ کہ کمی آئی ہے بلکہ اب جعلی بھرتیاں فوری گرفت میں بھی آجاتی ہیں۔