کراچی : ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کراچی میں بھرتی ہونے والے میاں اور بیوی کے کاغذات جعلی نکلے، لاڑکانہ کے رہائشی نے کراچی کے پتے پر نوکری حاصل کی اور اپنی زوجہ کو بھی جعلی بھرتی کروالیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کراچی میں میاں اور بیوی کی جعلی بھرتی کا انکشاف سامنے آگیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کراچی کے خط پر ڈی سی ایسٹ نے کاغذات جعلی قرار دے دیئے اور بیوی کی بھرتی کا جی بی ایس ایس محمد علی گوٹھ کے ہیڈ ماسٹر اور ڈی ای او کورنگی کی جانب سے ریکارڑ نہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔
کراچی کے ضلع شرقی کے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر 14 گریڈ میں بھرتی ہونے والے عمران عزیز سولنگی 17 گریڈ کے سپرنٹنڈنٹ کے عہدے تک جا پہنچے اور وہ بھی تمام جعلی کاغذات کی بنیاد پر اور ساتھ جعلی کاغذات پر اپنی زوجہ کی بھی بھرتی کروالی۔
لاڑکانہ کے رہائشی نے کراچی کے پتے پر نوکری حاصل کی اور اپنی زوجہ کو بھی جعلی بھرتی کروالیا، عمران عزیز سولنگی کا شناختی کارڈ پر مستقل پتہ لاڑکانہ کا ہے جبکہ انکی زوجہ کی بھرتی کا ریکارڈ محکمہ کے پاس بھی نہیں۔
عمران سولنگی نے جعلی ڈومیسائل میں خود کو گلستان جوہر کا رہائشی ظاہر کیا اور اپنی زوجہ کو 2012 کی جعلی بھرتی کروائی۔
عمران سولنگی 13 سال سے محکمہ تعلیم میں ملازمت کررہا ہے ، جعلی کاغذات پر بھرتی شخص 14 سے ترقی کرکے 17 گریڈ میں پہنچا اور اپنی زوجہ کو گریڈ 15 میں بھرتی کروایا جبکہ اس پر ایک کروڑ 13 لاکھ کی خوردبرد کا بھی الزام ہے۔
اس کے ساتھ ہی کئی سو اپائنٹمنٹ اور جعلی پروموشن میں ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا، عمران سولنگی نے محکمہ تعلیم کے فنڈز میں بڑے پیمانے پر خوردبرد کی تاہم ایک کروڑ 13 لاکھ کی رقم سے خریدے گئے سامان کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز ایجوکیشن کراچی نے سیکریٹری تعلیم کو کارروائی کیلئے خط لکھ دیا ہے۔