پیر, جولائی 1, 2024
اشتہار

بھارت میں‌ ورلڈ کپ کے جعلی ٹکٹ فروخت ہو رہے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

آئندہ ماہ بھارت میں شیڈول آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے آن لائن ٹکٹوں کی فروخت میں دھوکا دہی پر خود انڈین شائقین پھٹ پڑے اور بی سی سی آئی پر جعلی ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگا دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئندہ ماہ 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے کرکٹ کے سب سے بڑے میلے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بک مائی شو نامی کمپنی نے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کا معاہدہ کیا لیکن اس کی ویب سائٹ سے آن لائن ٹکٹ کی خریداری شائقین کرکٹ کے لیے درد سر بن گئی ہے۔

عالمی کپ کے میچوں کی ٹکٹوں کی فروخت کے اعلان کے ساتھ ہی بُک مائی شو نامی ویب سائٹ پر خریداری کے لیے غیر معمولی رش ہے اور فروخت شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی تمام ٹکٹ بک جاتے ہیں اور شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد ٹکٹوں کے حصول میں ناکام رہتی ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا ہے اور بھارتی شائقین کرکٹ بی سی سی آئی، آئی سی سی اور بُک مائی شو پردھوکا دہی اور ورلڈ کپ کی جعلی ٹکٹوں کی فروخت کا بھی الزام عائد کر رہے ہیں۔

- Advertisement -

ایک ٹوئٹر ہینڈلر پیرونیل نے کہا ہے ک ٹکٹ بکنگ والی بات انڈیا کے لیے بہت بڑا دھوکا ثابت ہوگا اس میں شفافیت صفر ہے۔

 

فرحان نامی صارف نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی، بی سی سی آئی اور بُک مائی شو کے گٹھ جوڑ سے کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکا ہو رہا ہے۔ انڈیا کے میچوں کے لیے ٹکٹوں کی فروخت اصل میں شروع ہی نہیں ہوئی بلکہ صرف اشرافیہ کو خوش کرنے کے لیے جعلی ٹکٹ فروخت کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔

Biggest scam in Cricket history by the fraud trio of @ICC @BCCI and @bookmyshow. Ticket sales for India matches actually never opened. Just to accommodate elites, a false facade of availability ran throughout. Ahmedabad with a 132000 capacity for India vs Pakistan. pic.twitter.com/wx3M7YV3F6

ایک دل جلے صارف رتنیش نے لکھا کہ ’انڈیا اور پاکستان کا میچ اسٹیڈیم میں دیکھنے کا خواب اب حتمی طور پر ختم ہوگیا ہے۔ بی سی سی آئی شرم کرو، بُک مائی شو شرم کرو۔

 

سمیر الانا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’1992 کا فراڈ ہسنل مہتا نے کیا تھا، 2003 کا فراڈ عبدالکریم تیلگی نے کیا تھا جبکہ 2023 کا فراڈ بُک مائی شو کر رہا ہے۔

 

فرضی کرکٹر کہتے ہیں کہ ’بُک مائی شو پر کچھ بھی نہیں تھا، ہم قطار میں صرف ہوا خریدنے کے لیے کھڑے تھے، کوئی ٹکٹ نہیں تھے، صرف دھوکا تھا، بہت اچھے۔

 

یش پتیدر نے اپنی ٹویٹ میں بُک مائی شو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے، آپ نے صرف 7500 ٹکٹ فروخت کے لیے رکھے ہیں۔ باقی ٹکٹ کہاں ہیں؟ یہ قابلِ قبول نہیں ہے۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں