لندن: معروف مصری فٹبالر محمد صلاح نے یورپی نوجوانوں کے لیے رول ماڈل کا درجہ کا حصہ لیا، لاکھوں مصری ووٹرز نے کھلاڑی کو ملک کا صدر بنانے کی حمایت کر دی.
تفصیلات کے مطابق دنیائے فٹبال میں ابھرتے ہوئے مصری کھلاڑی محمد صلاح نے برطانیہ سمیت یورپ کے نوجوانوں فٹبالرز کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے.
محمد صلاح حامد مشہور فٹبال کل لیورپول کا حصہ ہیں۔ لیور پول کے لئے وہ انگلش پریمیئر لیگ میں سب سے زیادہ، یعنی 30 گول اسکور کر چکے ہیں. انھیں لیورپول کے مداح مصری بادشاہ کہہ کر پکارتے ہیں.
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق صلاح کے مداحوں میں اسلام کی جانب رجحان بھی بڑھ رہا ہے، تجزیہ کار محمد صلاح کو برطانیہ میں اسلام کا نیا چہرہ اور قابل تقلید مثال قرار دیتے ہیں، مداح میچ کے دوران یہ نعرہ بھی لگاتے ہیں کہ اگر محمد صلاح اسی طرح اسکور کرتے رہے، تو وہ بھی مسلمان ہوجائیں گے۔
محمد صلاح کو اپنے آبائی وطن مصر میں بھی ہیرو کا درجہ حاصل ہے، انھوں نے ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے سنسنی خیز میچ میں پینالٹی پر گول اسکور کرکے مصر کو 28 سال کے طویل انتظار کے بعد ورلڈ کپ میں پہنچایا. اس واقعے کے بعد صلاح کی مقبولیت آسمان پر پہنچ گئی.
اس مقبولیت کا اثر گذشتہ ماہ مصر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی نظر آیا، جب انتخابی امیدوار نہ ہونے کے باوجود دس لاکھ مصریوں نے بیلٹ پیپر پر محمد صلاح کا نام لکھ دیا. یوں وہ منتخب ہونے والے مصری صدر عبدالسیسی کے بعد سب سے زیادہ ووٹ لینے والے امیدوار ٹھہرے.
مصر سمیت یورپ اور عرب دنیا کو اگلے ورلڈکپ کپ اس باصلاحیت کھلاڑی سے کئی امیدیں ہیں.
بارسلونا کے اسٹرائیکرلائنل میسی کیلئے بہترین فٹبال پلئیر کا ایوارڈ
مصر صدارتی انتخابات، ابتدائی نتائج: عبدالفتاح السیسی کو واضح برتری حاصل
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔