ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک جہاں کچھ افراد کو راتوں رات مشہور کر کے ان کے لیے نئے مواقع پیدا کرسکتی ہے، وہیں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو اس کی وجہ سے نقصان اٹھانے پر مجبور ہوئے۔
ایسے ہی افراد میں سے ایک آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والا پلاسٹک سرجن بھی ہے جس کا کیریئر ٹک ٹاک کی وجہ سے ڈوب گیا۔
ڈاکٹر ڈینیئل نامی یہ سرجن ٹک ٹاک پر 1 کروڑ سے زائد فالوورز رکھتے ہیں اور شہر کے ایک مشہور سرجن ہیں، وہ ٹک ٹاک پر سرجری کی ویڈیوز شیئر کیا کرتے تھے یا پھر ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے تھے جس میں وہ پلاسٹک سرجری کے بارے میں معلومات فراہم کر رہے ہوتے تھے۔
تاہم اب آسٹریلوی ہیلتھ پریکٹیشنر ریگولیشن ایجنسی نے انہیں ہر قسم کے سرجیکل پروسیجر سے روک دیا ہے۔
ایجنسی نے یہ فیصلہ بے شمار مریضوں کی شکایات کے بعد کیا ہے، مریضوں نے شکایات درج کروائی تھیں کہ مذکورہ ڈاکٹر اکثر سرجری کا عمل بیچ میں روک کر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے لگتے تھے۔
بعض مریضوں نے کہا کہ دوران پروسیجر وہ تکلیف میں تھے لیکن ڈاکٹر ان پر دھیان دینے کے بجائے ٹک ٹاک بنانے میں مصروف ہوگئے، کچھ نے یہ بھی کہا کہ ان کی سرجری کے عمل میں معمولی غلطیاں بھی ہوئیں جس کی وجہ سے انہیں دوبارہ سرجری کی اذیت سے گزرنا پڑا۔
زیادہ تر مریضوں کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ان کی اجازت کے بغیر ان کی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے رہے، کچھ نے نشاندہی کروائی کہ وہ سرجری کے درمیان وقفہ لے کر ڈانس ویڈیو شوٹ کرتے تھے۔
ایجنسی نے تمام شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹر ڈینیئل پر سرجیکل پروسیجر انجام دینے پر پابندی لگا دی ہے اور انہیں جنرل پریکٹیشنر کے طور پر اپنا کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے تاہم یہ کام بھی وہ کڑی نگرانی میں کریں گے۔
ایجنسی نے انہیں اپنے ٹک ٹاک پروفائل سے سرجری سے متعلق تمام مواد ہٹانے کا حکم بھی دیا ہے۔