ہوبارٹ : ہوبارٹ ٹیسٹ کے پہلے روز جنوبی افریقی بیٹسمین ہاشم آملہ کیخلاف تعصبانہ الفاظ کا پیغام جاری کرنے پر آسٹریلوی شہری کا تین سال کیلئے اسٹیڈیم میں داخلہ بند کردیا گیا۔
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوبارٹ میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز ہاشم آملہ کیخلاف تماشائی کیجانب سے تعصبانہ پوسٹر دکھانے پر کرکٹ آسٹریلیا حرکت میں آگئی۔
تعصبانہ پوسٹر دکھانے پر سزا کے طور پر چوبیس سالہ شخص پر تین سال کیلئے کسی بھی اسٹیڈیم میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کیجانب سے جاری کردہ پیغام میں واضح کردیا گیا ہے کہ نسلی امتیاز اور نازیبا الفاظوں کے استعمال کو نظر انداز نہیں کیا جائیگا، شائقین کرکٹ ہر رنگ و نسل کا احترام کرتے ہوئے ماحول کو خوشگوار رکھیں، دوسری صورت میں سخت ایکشن لیے جائینگے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کے کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں رسمی طور پرمطلع کیا گیا ہے کہ اس شخص کو سزا دی گئی ہے اور تین سال کے لیے کرکٹ کے میدانوں پر داخلے پرپابندی عائد کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں : ہوبارٹ ٹیسٹ : آسٹریلیا پہلی اننگز میں صرف 85 رنز پر پویلین سے باہر
کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ کئی سالوں سے آسٹریلیا کے دوروں میں ہمارے لیے یہ پہلا واقعہ نہیں کہ جب نسلی تعصب کا نشانہ بنایا گیا ہو، یہ ناقابل قبول ہے۔