اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے سوال کیا ہے کہ عالمی مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ایک جگہ سے10سال تک دہشت گرد نیٹ ورک کیسے چلاتا رہا ؟
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ امریکی ویزوں پر2010 میں لکھے خط میں کوئی نئی بات نہیں ہے، ہم نے سفیر کو طریقہ کار کےمطابق ویزے جاری کرنے کا اختیار دیا تھا،سفیر کو امریکی اسپیشل فورسز کو ویزے دینے کا اختیار نہیں تھا.
خط کا مقصد ویزے کے اجرا کے عمل کو تیز کرنا تھا،اجرا کا عمل تیز کرنے کی درخواست اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کی تھی،سفیر کو ہدایت تھی صرف واضح مقصد پرہی ویزے دیے جائیں گے.
انہوں نے کہا کہ اصل سوال یہ ہے کہ عالمی مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کنٹونمنٹ میں کیسے رہا ؟ ایک جگہ سے 10 سال تک دہشت گرد نیٹ ورک کیسے چلاتا رہا ؟
واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ جنرل اسد درانی نے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ خفیہ ادارے ملک میں اسامہ بن لادن کی موجودگی سے باخبرہوں۔
عرب سے تعلق رکھنے والے ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق سربرا ہ آئی ایس آئی کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ خفیہ ادارے اسامہ کو کسی بارگیننگ میں استعمال کرتے لیکن وہ پہلے ہی امریکی آپریشن میں مارا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی 1990سے 1992 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے ہیں۔