چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ گندم کی قیمت طے نہ کی گئی تو مجبوراً ہم اسلام آباد میں بھوک ہڑتال کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کے اعلان کے بعدگندم کی قیمت 400 روپے مزید کم ہو گئی۔ کہا جاتا ہےکہ گندم ہم نہیں بلکہ تھرڈ پارٹی خریدے گی، لیکن پنجاب کے کسان کو یورپی سسٹم کیسے سمجھ آئے گا۔ کسانوں کو تو اسٹوریج کا سسٹم بھی سمجھ نہیں آئے گا۔
چیئرمین کسان اتحاد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے گزارش ہے کہ صرف افسران کے کہنے پر پالیسیاں نہ بنائیں بلکہ کسانوں کو سنیں اور ان پر رحم کریں۔ اسٹوریج کے سسٹم سے کرپشن کا نیا بازار شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک کروڑ 25 لاکھ ایکڑ پر گندم کاشت ہوئی ہے۔ حکومت گندم کا ریٹ طے نہیں کرےگی تو مارکیٹ گر جائے گی اور حکومت جو اربوں روپے خرچ کر رہی ہے وہ کسانوں کی جیب میں جانے کے بجائے مافیا کی جیب میں جائے گا۔
خالد حسین کا کہنا تھا کہ گندم اسٹور کر دیں تو کیا پتا کہ 4 ماہ بعد کیا قیمت ملےگی؟ اسٹوریج میں گندم رکھنے جائیں تو وہ اپنی مرضی سے ریٹ دیں گے۔ گندم کے کاشتکاروں کے پاس ابھی کھانے کے بھی پیسے نہیں۔ اگر گندم نہیں خریدی جائےگی تو کاشتکار آئندہ گندم کاشت نہیں کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ 4 ماہ بعد مارکیٹ میں گندم ڈھونے سے بھی نہیں ملے گی اور پھر یہی ہوگا کہ حکومت باہر سے گندم منگوا رہی ہوگی۔ اس سے بہتر ہے کہ وہ اپنے ہی کسانوں سے گندم خرید لے۔