اشتہار

بھارتی کسان مظاہرین کا 14مارچ کو دہلی میں مہاپنچایت کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی کسان مظاہرین نے 14مارچ کو دہلی میں مہاپنچایت کا مطالبہ کرتے ہوئے جنترمنتر کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ25ویں روز میں داخل ہوگیا ، دہلی چلومارچ کے25ویں روزبھی ہریانہ پولیس کا کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہے۔

کسان رہنماؤں کا نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد دوبارہ احتجاج کیا ، دہلی پولیس سے اجازت نہ ملنے کے باوجود کسانوں نے جنترمنتر کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔

- Advertisement -

جس کے بعد دہلی پولیس کی جانب سے بھارتی کسان مظاہرین کی گرفتاریاں شروع کردیں گئیں ہیں، بھارتی کسان مظاہرین نے 14مارچ کودہلی میں مہاپنچایت کا مطالبہ کردیا ہے۔

سمیوکت کسان مورچہ نے 14 مارچ کو دہلی میں مہاپنچایت کی کال دی، خبر رساں ادارے رائٹرز نے بتایا کہ درجنوں احتجاج کرنیوالے کسانوں کودہلی جاتےہوئےحراست میں لے لیا گیا، دہلی پولیس نے گرفتاریوں کومحض ایک ڈرامہ قراردے کرتحقیقات سے انکار کردیا ہے۔

بی بی سی کا کہنا تھا کہ مارچ روکنےکیلئےمودی سرکار نےدہلی کی سرحدوں پررکاوٹیں،پولیس تعینات کردی جبکہ تجزیہ کار نے کہا ہے کہ مودی کوحکومتی انتخابات کےاتنےقریب کسانوں کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔

کسان مظاہرین کی جانب سے10مارچ کوملک بھرمیں ریل روکوتحریک کی بھی کال دی گئی جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نےبھی کسانوں کےمطالبات پرغورکرنے سے بھی انکار کردیا۔

کسانوں کے احتجاج کے باعث بھارتی پنجاب ڈیزل اورسلنڈر گیس کےسنگین بحران کا شکار ہے، یہ نام نہادجمہوریت کےدعوؤں کا ثبوت ہے کہ بھارتی سرکاراپنےکسانوں کوکچلنےمیں مصروف ہے۔

مودی سرکارکسانوں کےآزادی حق رائےکوختم کرکے انتہاپسندپالیسیوں کوپروان چڑھاناچاہتی ہے اور کسانوں کےحقوق کی پامالی میں نام نہاد انصاف کاراگ الاپنے والی بھارتی عدلیہ بھی آلائے کاربن ی ہوئی ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں