ملک میں گندم کی فصل تیار ہو چکی ہے تاہم مناسب قیمت نہ ملنے پر دلبرداشتہ کسانوں نے تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ہر سال حکومت گندم کا سرکاری نرخ مقرر کرتی ہے تاہم امسال گندم کی فصل تیار لیکن تاحال سرکاری نرخ مقرر نہ ہونے پر کاشتکاروں کو اپنی محنت کی مناسب قیمت نہیں مل رہی، جس پر دلبرداشتہ کسانوں نے اپنی تیار گندم جانوروں کو کھلانا شروع کر دی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی گندم کا ریٹ مقرر نہیں ہوا۔ مہنگا ڈیزل، بجلی اور کھاد استعمال کر کے فصل تیار کرتے ہیں لیکن پھر بھی مناسب ریٹ نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ جتنی لاگت آئی ہے اس سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت کرنے سے بہتر ہے کہ یہ گندم جانوروں کو کھلا دیں تاکہ ان کا تو پیٹ بھرے اس لیے ہم یہ گندم اپنے جانوروں کو کھلا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا گندم کا ریٹ کسان خود طے کریں گے اور ریٹ 4200 روپے من ہوگا۔ حکومت کھاد اور بجلی سستی دے تو ہی گندم سستی دے سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا تھا کسان کو صرف ریٹ اچھا چاہیے، حکومت نے گندم کا اچھا ریٹ نہیں دیا تو عید کے بعد احتجاج کے لیے نکلیں گے۔ خالد حسین باٹھ کا کہنا تھا کہ کسانوں کو 50،50 لاکھ روپے کے بجلی کے بل بھیجے گئے ہیں، اور کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ٹماٹر کی بمپر فصل کاشتکاروں کے لیے کیوں مسئلہ بن گئی؟ جانیے اس رپورٹ میں