کراچی: وفاقی وزیر قانون وانصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ماہرین کی تجاویز سے اتفاق ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے، پاکستان کو اپنے اکاؤنٹنٹسی پروفیشنلز پر فخر ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیسرے فنانشل ریفارم فار اکنامک ڈیویلپمنٹ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں وفاقی وزیرقانون و انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے خصوصی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے محفوظ ہے، ہمیں اپنے فروفیشنلز پر فخر ہے، ملک کی ترقی کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور اس جیسے دیگر اداروں کا کام قابل تعریف ہے، ماہرین کی تجاویز ہے کہ ٹیکس پالیسی میں تسلسل ہونا چاہیے۔
چالیس اب ڈالر کے غیرملکی قرضے کے بعد وفاقی حکومت کی مزید قرضے لینے کی پلاننگ
خیال رہے کہ 2013 میں موجودہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف سے چھ ار ب چھ کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا تھا۔
خیال رہے کہ پروگرام کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف کے مقرر کردہ اہداف حاصل کرنےکے بعد قرضہ اقساط میں ملا تھا، پروگرام کی تکمیل پر بھی آئی ایم ایف پاکستان کی پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں معاشی ماہرین نے کہا تھا کہ پاکستان کوایک اورآئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت پڑسکتی ہے، ملک کے بیرونی کھاتے شدید دباؤکا شکار غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں ، ملک کو آئندہ مالی سال میں تیرہ ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی ضرورت پڑے گی۔