اسلام آباد: وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر آج لاپتا افراد کے دھرنے میں پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم مشیر داخلہ شہزاد اکبر کے ہمراہ اسلام آباد میں دھرنے پر بیٹھے لا پتا افراد کے اہل خانہ سے ملنے پہنچے اور ان کے ساتھ مذاکرات کیے۔
فروغ نسیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعظم نے لا پتا افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف قانون سازی کی ہدایت کی ہے، لا پتا افراد جلد اپنےگھروں کو پہنچیں گے۔
وفاقی وزیر قانون نے بلوچستان میں لا پتا افراد کے اہل خانہ سے کہا آپ لوگ دھرنا ختم کر دیں، تاہم مظاہرین نے جواب دیا کہ ہم بلوچستان سے اپنے لا پتا افراد بازیاب کرانے آئے ہیں، واپس جانے نہیں۔
مذاکرات کے بعد لا پتا افراد کے اہل خانہ نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا، مظاہرین نے ڈاکٹر فروغ نسیم سے سوال کیا کہ آپ آئے ہیں وزیر اعظم یہاں کیوں نہیں آتے؟
وزیر قانون نے کہا کہ آپ لوگوں سے جو مذاکرات ہوئے اس میں مجھے آنے کا کہا گیا، وزیر اعظم لا پتا افراد کی بازیابی کے لیے فکر مند ہیں، کاش میں آپ کو آج لا پتا افراد کے مسئلے پر کابینہ میں ہوئی بحث سنا سکتا۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا ہم لا پتا افراد کی بازیابی کے لیے پورا زور لگا رہے ہیں، کاش جو مطالبہ کیا جا رہا ہے، وہ میرے بس میں ہوتا تو فوری پورا کر دیتا۔