اسلام آباد: وفاقی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم نے انکشاف کیا ہے کہ کسٹمزٹربیونلز میں اب بھی پیسے چلتے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان بھی ان ٹریبونلز کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کسٹمز ٹربیونل کی جگہ ہائی کورٹ جانے پرغورکر رہےہیں، چیف جسٹس بھی شاید ایسے ٹربیونلز کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
فروغ نسیم نےکہا کہ ذخیرہ اندوزی کے لیے آرڈیننس صدر مملکت نےمنظورکرلیا جبکہ انسداد اسمگلنگ آرڈیننس منگل تک جاری کردیا جائے گا، آرڈیننس کی منظوری کے بعد ذخیرہ اندوزوں کو اب سخت سزاملےگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کروناجیسی ایمرجنسی کی صورتحال کی وجہ سے آرڈیننس لارہے ہیں، ممکن ہے کہ اسے ایکسٹینشن نہ دیں مگر پارلیمنٹ کےذریعےقانون سازی کریں گے جس کے لیے اجلاس بلانے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ کی جانب سے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری کے بعد صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھی آرڈیننس پر دستخط کر دیے تھے جس کے بعد سے قانون نافذ العمل ہوگیا۔
آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو 3 سال کی سزا دی جائےگی۔ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔