کراچی : ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستارنے این اے دو سو پینتالیس کے نتائج الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیئے اور کہا ایم کیو ایم پاکستان کے بہت سے امیدوار ہیں، جنہیں زبردستی ہرایا گیا، ہم سرخرو ہوں گے، ساری سیٹوں پر پھر الیکشن ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے 245 کے نتائج کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا، فاروق ستار نے درخواست مؤقف اپنایا ہےکہ بائیس ہزار بیلٹ پیپرز غائب ہیں، شواہد فارم چھیالیس میں موجود ہیں، کسی پولنگ ایجنٹس کو فارم پینتالیس فراہم نہیں کیا گیا۔
فاروق ستار نے درخواست میں عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کی استدعا کی ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے بہت سے امیدوارہیں جنہیں زبردستی ہرایا گیا، گنتی کے دوران دندھالی سے جیت سے ہار میں تبدیل کیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں این اے 245 کے انتخابات کو چیلینج کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کرنے کے لئے آنے والے ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت الیکشن ٹرائبیونل میں امیدواروں نے درخواستیں دائر کی ہیں، ثبوت اور گواہوں کے ساتھ اپیل دائر کردی ہے۔
فاروق ستارنے الیکشن کے بعد تاخیر سے عدالت سے رجوع کرنے کے سوال پر کہا کہ بلی تمام تیاری کے ساتھ آئی ہے، مکمل انوسٹی گیشن کے بعد آئی ہے، میں نے تمام ایم کیو ایم کے امیدواروں کے جانب عدالت سے رجوع کیا ہے۔۔
ان کا کہنا تھا کہ فارم پینتالیس نہیں دئیے گئے ہیں جو پریزائڈنگ افسراں کے دستخط شدہ ہونے چاہئیں تھے نہیں ملے، ریٹرنگ آفیسر نے اپنی مرضی سے رزلٹ تیار کئے ہیں بیلٹ پیپر ز کا آڈٹ ہونا چاہیے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا افغان شہریوں کو شہریت دینے پرایم کیو ایم سے بات چیت ہونی چاہیے، محصورین بنگلا دیش نے دو بار ہجرت کی،ا ن کا پہلاحق ہے، سب سے پہلے محصورین مشرقی پاکستان کو شہریت دیں ، پھر بہاریوں کو شہریت دی جائے پھر کسی اور کا سوچا جائے۔