کراچی: ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے دو سو پیتنالیس کے انتخابی نتائج کوالیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا اور کہا فیصلہ آنے تک عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق میں ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے این اے دو سو پیتنالیس کے انتخابی نتائج کوالیکشن کمیشن میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لیے ان کی قانونی ٹیم نے 850 صفحات کی درخواست تیارکرلی ہے۔
درخواست میں عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی جائے گی جبکہ درخواست کے ساتھ بے ضابطگیوں کےشواہدبھی منسلک کیے گئے ہیں۔
درخواست گزارفاروق ستار نے مؤقف اختیار کیا کہ این اے 245میں بے ضابطگیوں کے ناقابل تردید شواہد ہیں، صرف این اے245 میں 22ہزار بیلٹ پیپرزغائب ہیں، 22 ہزار بیلٹ پیپرز غائب ہونے کے شواہد فارم 46 میں موجود ہیں۔
فاروق ستار کی جانب سے درخواست میں ہمارے پولنگ ایجنٹس کو باہرنکال دیاگیا، کسی پولنگ ایجنٹ کو فارم 45 فراہم نہیں کیا گیا اور استدعا کی فیصلہ ہونے تک عامرلیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔
کراچی سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فاروق ستار نے کہا این اے 245 کے نتائج چیلنج کرنے جا رہا ہوں ، میرے پاس شواہد موجود ہیں امید ہے الیکشن ٹربیونل سنے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مشن عوام کی خدمت ہے، عوام ہی ان کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے، جو فیصلہ کریں قبول ہوگا۔
اس سے پہلے سٹی کورٹ میں لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے کی سماعت ہوئی، ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سولجر بازار تھانے میں درج مقدمے میں پولیس فائل طلب کرتے ہوئے سماعت تین اکتوبر تک ملتوی کردی، فاروق ستار کے خلاف تھانہ نیوٹاوٴن اور تھانہ سولجر بازار میں دو مقدمات زیر سماعت ہیں۔
خیال رہے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں کراچی کے حلقے این اے 245 سے تحریک انصا ف کے عامر لیاقت حسین کامیاب ہوئے جبکہ ایم کیو ایم کے فاروق ستار دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار ملک بھر میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات کے بعد سے پارٹی میں غیر فعال تھے انہوں نے گزشتہ دنوں اشارہ دیا تھا کہ تحریک انصاف کے کچھ دوستوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔
چند روز قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سابق کنونیئر اور رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کے استعفیٰ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اسے کسی بھی صورت قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔