کراچی: ایم کیو ایم تنظیم بچاؤ کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور اضافی بلنگ کا سلسلہ بند نہ ہونے پر کےالیکٹرک کے دفتر کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
کراچی پریس کلب پر لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں جس گھر کا بل تین ہزار روپے مہینہ آتا تھا وہاں 15 ہزار روپے کا بل بھیجا جارہا ہے، لوگوں کی آمدنی میں تو اضافہ نہیں ہوا مگر بجلی کے بلوں میں اضافہ کردیاگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں دو روپے سے زائد کا اضافہ کردیا، حکومت اوراقتصادی رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کو خدا مان لیا ہے، حکومت کے الیکٹرک کے جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے اعلان کیا کہ ’اگر غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اضافی بلنگ کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو آئندہ احتجاج کے الیکٹرک کے مرکزی دفتر کے باہر کریں گے‘۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا کےالیکٹرک صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ واپس لینے مطالبہ
صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اے ڈی بی کے قرض سے نالےصاف کررہی ہے، کراچی میں جمع ہونے والا ٹیکس کہاں ہے؟ نالوں کی صفائی کے لیے قرضہ کیوں لیاجارہاہے، ہمیں سہولت نہیں دی گئی تو کراچی بھی ٹیکس نہیں دےگا۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتےہیں میرےعلاوہ کوئی آپشن نہیں ہے،ہم سڑکوں پر نکلے ہیں اب ہم بتا دیں گے کہ آپشن کون ہے۔