کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کو عدالت اور الیکشن کمیشن میں چیلنج کریں گے، سینیٹ الیکشن کو ہارس ٹریڈنگ زدہ انتخابات قرار دے کر کالعدم قرار دینا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی آئی بی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ہمارے 15 سے زائد ایم پی ایز کو ڈرا کر خوفزدہ کیا گیا، بوریوں کے منہ کھولے گئے، ہمارے ایم پی ایز کو خریدا بھی گیا۔
فاروق ستار نے کہا کہ بہادر آباد کے ساتھیوں کو سینیٹ الیکشن سے بائیکاٹ کی تجویز دی تھی، آج نئی ایڈہاک کمیتی تشکیل دینا تھی، بہادر آباد سے اب تک کوئی نہیں آیا، ثالت بھی نئے فارمولے پر متفق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے خلاف جانے والے ایم پی ایز کے خلاف الیکشن کمیشن جانا چاہئے، 6 ایم پی ایز کو شوکاز جاری کردئیے گئے ہیں، انہوں نے اعتراف بھی کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے ایم پی ایز کو ڈرا دھمکا کر وفاداری تبدیل کرائی گئی۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ ایم کیو ایم مشکل ترین آزمائش کا سامنا کررہی ہے، 2018 الیکشن کی تیاری سے بھی روکا جارہا ہے، ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے، مہاجروں کو مردم شماری میں کم گنا گیا، الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس نوٹس لیں۔
انہوں نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی آپ کے 8 ووٹوں نے بہت ڈنٹ لگایا ہے، پی ایس پی کے 8 ووٹ سندھی بھائیوں کی نمائندگی بڑھانے میں کامیاب ہوئے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی کراچی آمد پر تبصرہ کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ عمران خان میرے گھر آتے ایک کپ چائے پیتے، اتنا تو میرا حق تھا۔