کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 1986 جیسی نظریاتی، فعال منظم ایم کیو ایم چاہتا ہوں، ہر کارکن اور ذمے دار کو 5 فروری کی پوزیشن پر بحال کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے، پارٹی کو تنظیمی بحران سے نکالنے کے لیے 22 رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس وقت بحران کا شکار ہے، رابطہ کمیٹی نے 2018 کے الیکشن میں امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرتے ہوئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُرائیں، پیسے والے خاندانوں کو پارٹی ٹکٹ دئیے گئے چند افراد ایم کیو ایم پر قابض ہیں جو کسی قابل نہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ بہادر آباد والے کچھ کہیں گے مگر میں انہیں ابھی بتادینا چاہتا ہوں کہ 15 جنوری کو میری واپسی کے بعد پوری رابطہ کمیٹی سے مشاورت نہیں کی جاتی تھی اور رابطہ کمیٹی میں چند افراد کی اجارہ داری ہے۔
مزید پڑھیں: فاروق ستارکا انٹراپارٹی الیکشن کا مطالبہ، 23اگست کو ایم کیوایم کومیں نے بچایا
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم میں انٹرا پارٹی الیکشن ہونے چاہئیں، حالیہ ضمنی انتخابات کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔
فاروق ستار پہلے ہی رابطہ کمیٹی سے مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ انتخابات 2018 میں شکست کے بعد ضمنی الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے پر دلبرداشتہ ہیں۔
خیال رہے کہ فاروق ستار نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔