اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

ملازمہ تشدد کیس : ملزم کو ریلیف دینے پر پولیس کی وضاحت

اشتہار

حیرت انگیز

فیصل آباد : کمسن ملازمہ تشدد کیس سے متعلق اے آر وائی نیوز کی خبر پر پولیس ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ  پولیس نے ملزم منیر کو کسی قسم کا قانونی ریلیف نہیں دیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق عدالت سے ملزم کے14روز کے جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی، مقدمے کی دفعات قابل ضمانت ہونے پر ملزم کو ریلیف ملا۔

چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی درخواست کے مطابق دفعات عائد کی گئیں، ملزم منیر کی آج عدالت پیشی کا چائلڈ پروٹیکشن بیورو انتظامیہ کو علم تھا۔

پولیس کے مطابق متاثرہ بچی صدف کے والدین نے میڈیکل کرانے سےانکارکیا تھا،  پولیس نے ملزم منیر کا اعتراف جرم بھی عدالت میں پیش کیا۔

واضح  رہے کہ  فیصل آباد پولیس بچی کا میڈیکل کروائے بغیر دباؤ کم کرنے کیلئے صدف کو چوری چھپے ساہیوال والدین کے حوالے کرآئی۔

تشدد کے یہ واقعہ گزشتہ روز ایڈن گارڈن سوسائٹی فیصل آباد میں پیش آیا جب گیارہ سالہ بچی کوایک دو نہیں پورے چارافراد نے ماراپیٹا۔ کسی نے بچی کے بال کھینچے کوئی گھسیٹ کرمارتا رہا، لمبےتڑنگے مرد نے پھول جیسے چہرے پر طمانچے رسید کیے۔

میڈیا خبرچلنے پر پولیس نے ملزم رانا منیر کو گرفتار کرلیا، تشدد کرنےوالی خاتون کو ہاتھ تک نہ لگایا گیا، اس پر مزید ستم یہ کہ پولیس نے بچی کا میڈیکل ٹیسٹ کرانے کی ضرورت بھی محسوس نہیں۔

تفتیشی افسر کی ایف آئی آر کی بنیاد پرعدالت نے جرم قابل ضمانت قرار دیتے ہوئے ملزم کوایک لاکھ روپے پر ضمانت پرچھوڑ دیا عدالت میں ملزم اوراس کا وکیل واقعے کو معمولی قرار دیتے رہے۔

وکیل رانا منیر پولیس نےبچی کو چوری چھپے ساہیوال والدین کے پاس بھیج دیا۔ ساہیوال میں صدف کے والد ملزم کو معاف کرنے کا اعلان کردیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں