پشاور : پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے کہا ہے کہ مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ کارکردگی کے باوجود انگلینڈ اسکواڈ میں میرا نام شامل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہونے سے زیادہ دکھ اسی بات کا ہے دورہ انگلینڈ کیلئے 29 کھلاڑیوں کا اعلان ہوا تو میں اس کا حصہ نہیں تھا۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اگر دورہ انگلینڈ کیلئے سلیکشن کارکردگی کی بنیاد پر کی گئی ہے تو میرا ریکارڈ سب سے اچھا ہے اور اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ کاؤنٹی کرکٹ میں کھیلا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں میری پرفارمنس کا جائزہ لیا جائے تو مجھے ٹیم کا حصہ ہونا چاہیے تھا لیکن اس صورتحال میں بھی مایوس نہیں ہوں، پہلے سے زیادہ محنت کروں گا اور کوشش کروں گا کہ سلیکشن کمیٹی کے دل جیت سکوں۔
جنید خان نے کہا کہ انگلینڈ میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے نئے قوانین سے ریورس سوئنگ کرنے والے فاسٹ باؤلرز کو مشکلات پیش آئیں گی اور انہیں وکٹیں لینے کیلئے کافی زور لگانا پڑے گا۔
فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ بال پر تھوک نہیں لگے گا اور شائن نہیں ہو گا تو ہر باؤلر کیلئے حریف بلے باز کو آؤٹ کرنا چیلنج ہوگا، پاکستان کے پاس شاہین آفریدی اور نسیم شاہ جیسے نوجوان باؤلرز کا ہونا بہت خوشی کی بات ہے کیونکہ جونیئرز کے ساتھ سینئرز کا کمبی نیشن ہوتو نئے لڑکوں کو سیکھنے کا بہت موقع ملتا ہے۔
جنید خان کا کہنا تھا کہ جونیئرز کی موجودگی سے سینئرز پر بھی کارکردگی دکھانے کا دباؤ ہوتا ہے اور مسلسل موقع نہ ملنے کے بعد جب چانس ملتا ہے تو کھلاڑی پر دباؤ ہوتا ہے جس کی وجہ سے کرکٹر اپنی نیچرل گیم نہیں کھیل پاتا اور میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔
گاؤں میں اپنی ایک چھوٹی سی اکیڈمی ہے، جہاں ٹریننگ کر لیتا ہوں، خود کو فٹ رکھا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ٹیم کو دستیاب ہوسکوں۔