امریکا میں 89 سالہ شخص زندگی کی گزر بسر کیلیے پزا ڈلیور ی کی جاب کرتا تھا لیکن ایک دن قسمت اس پر مہربان ہوئی اور اسے 12 ہزار ڈالرز مل گئے۔
زندگی کسی لیے گھنی چھاؤں تو کسی کے لیے کڑی دھوپ کی مانند ہے، ہمارے اردگرد گرد بھی ایسے لوگ مل جائیں گے جو مشکل سے زندگی کی گاڑی گھسیٹ پاتے ہیں بالخصوص عمررسیدہ افراد، لیکن جب قسمت مہربانی کرنے پر آئے تو پھر ایسی کایا پلٹ ہوتی ہے کہ یقین نہیں آتا ایسا ہی کچھ ہوا امریکا میں پزا ڈلیور کرنے والے 89 سالہ بوڑھے محنت کش کے ساتھ۔
غیر ملکی میڈیا کی خبر کے مطابق امریکی ریاست یوٹا میں مقیم 89 سالہ ڈرلن جو اپنے گزر بسر کرنے کیلیے پزا ڈلیوری کا کام کرتے ہیں، ڈرلن کے پزا ڈلیوری کے وقت دوستانہ انداز میں بات چیت اور حسنِ اخلاق نے ایک کسٹمر کو اتنا متاثر کیا کہ اس نے بوڑھے کی مدد کیلیے سوشل میڈیا پر مہم چلادی۔
مہم کا چلنا تھا کہ لوگوں نے دل کھول کر اس شخص کی مدد کرنا شروع کردی اور کچھ ہی دنوں میں اس بوڑھے محنت کش کیلیے 12 ہزار ڈالرز جمع ہوگئے۔
89-year old Derlin Newey started delivering pizzas to make ends meet. He never thought one of his customers would change everything. Here’s our story for @KSL5TV on the delivery he never saw coming. #ksltv #goodnews
🎥 @JDortz_Photog pic.twitter.com/WEJdOKoVnN
— Alex Cabrero (@KSL_AlexCabrero) September 23, 2020
ڈرلن کو جب یہ رقم کی گئی تو پہلے تو اسے یقین نہ آیا اور جب اسے بتایا گیا کہ یہ رقم اس کی ہی ہے تو وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکا، فرط جذبات سے اس کی آنکھیں بھیگ گئیں اور مدد کرنے والے نوجوان کسٹمر کے گلے لگ گیا۔
مذکورہ نوجوان کے ساتھ موجود خاتون نے اس منظر کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر شیئر کردی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
اس ویڈیو کو اب تک 70لاکھ سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں جب کہ 2 لاکھ سے زائد لائیکس مل چکے ہیں۔