پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض اٹھا دیا، ٹاسک فورس کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہار کردیا ہے اور اس اسکیم کو دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی قرار دیا ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا یہ اقدام عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں بات نہیں کی گئی نہ ہی ٹاسک فورس کو اعتماد میں لیا گیا۔
خیال رہے کہ فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگرے لسٹ میں شامل کیا تھا، شمولیت کا اطلاق رواں سال جون سے ہوگا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا تاہم اس سیاست دان اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں اٹھا سکتے
انھوں نے کہا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنے اثاثے ظاہر کریں، جو بھی ایمنسٹی اسکیم حاصل کرے گا، وہ ٹیکس بھی ادا کرے گا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والا ٹیکس دہندہ بنے گا، اسکیم لینے والوں کو5 فیصد ون ٹائم پنالٹی بھرنی ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پیسے ملک سے باہر ہیں، انھیں 2 فیصد پنالٹی بھرنی پڑے گی، مثال کے طور پر اگر آپ 100 ڈالر ملک میں لائیں گے، تو 2 ڈالر بھرنے پڑیں گے، جائیداد ظاہر کریں گے، تو اس پر 3 فیصد پنالٹی بھرنا پڑے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے، ان کے خلاف کارروائی بھی کرسکتے ہیں۔ انکم ٹیکس ریٹ کو بہ تدریج کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بارہ لاکھ سے 24 لاکھ انکم پر 5 فیصد ٹیکس ہوگا، 48 لاکھ تک پرانکم ٹیکس کی شرح 10فیصد ہوگی۔