والد کے مرتے ہی وراثت اس کے ورثا میں تقسیم ہوتی ہے لیکن ناخلف بیٹوں نے باپ کی آنکھیں بند ہوتے ہی دولت کے ساتھ مسجد بھی تقسیم کر دی۔
شریعت والد کے مرنے کے بعد وراثت (جائیداد) اس کے حقیقی ورثا (اولاد، بیوی یا نہ ہونے کی صورت میں دیگر ورثا) میں تقسیم کرنے کا حکم دیتی ہے۔ تاہم ناخلف اولاد نے باپ کی آنکھیں بند ہوتے ہی دنیاوی دولت کے ساتھ اللہ کے گھر (مسجد) کو بھی تقسیم کر ڈالا۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ترکیہ میں پیش آیا ہے، جہاں باپ کے مرتے ہی تین بیٹوں نے جہاں وراثت میں چھوڑے گئے 17 ارب لیرا اور 5 ہزار کرائے کے مکانات کو تقسیم کیا۔ وہیں والد کی بنائی گئی مسجد کو بھی تین حصوں میں تقسیم کر ڈالا۔
رپورٹ کے مطابق مسجد کی تقسیم کا مقصد اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر اپنا اپنا قبضہ کرنا تھا۔ یہ مسجد ایک روحانی سلسلے سے تعلق رکھتی تھی، جہاں نذرانے بھی جمع ہوتے تھے اور لالچی بیٹوں کی نظر اس نذرانے کی رقم پر ہے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں تین بھائی جائیداد کی تقسیم کے جھگڑے کے بعد مسجد کو بھی تقسیم کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں بدبخت بیٹوں کو مسجد کی تقسیم کے لیے اللہ کے گھر کے صحن کو کھودتے دکھایا گیا ہے جس کا مقصد درمیان میں دیوار اٹھانا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ دردناک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد صارفین شدید غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے لالچی بیٹوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے اور انہیں عاقبت یاد دلا رہے ہیں۔