شارجہ: اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے کمسن اماراتی طالب علم کے والد نے انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شارجہ کے نجی تعلیمی ادارے میں زیر تعلیم چار سالہ طالب علم 14 نومبر بروز بدھ اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا تھا۔
جاں بحق بچے کے والد عبداللہ سعید الخطیبی نے اسکول انتظامیہ کو بیٹے کی موت کا قصور وار قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کے لیے درخواست دائر کردی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’میرے بچے کی حفاظت اور اُس کی تمام تر ذمہ داری اسکول انتظامیہ کی تھی مگر انہوں نے غفلت کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے میرا جگر گوشہ مجھ سے ہمیشہ کے لیے بچھڑ گیا‘۔
مزید پڑھیں: اسکول کے سوئمنگ پول میں ڈوب کر 4 سالہ طالب علم جاں بحق
یاد رہے کہ شارجہ کے نجی اسکول کے سوئمنگ پول میں چار سالہ طالب علم 14 نومبر کو ڈوب گیا تھا، اسکول انتظامیہ کو جب واقعے کی اطلاع ملی تو انہوں نے بچے کو ایمبولینس کے ذریعے القاسمی اسپتال منتقل کیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ’واقعہ بدھ کی صبح دس بجے پیش آیا اور ہمیں بذریعہ ٹیلی فون اطلاع آدھے گھنٹے بعد ملی، کال موصول ہوتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تھیں‘۔
اسکول انتظامیہ نے پولیس کو بیان قلمبند کروایا جس میں انہوں نے کمسن طالب علم کو ہی قصور وار قرار دیتے ہوئے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اسکول انتظامیہ نے اپنے اوپر سے داغ ہٹانے کے لیے میڈیا میں پہلے تو یہ تاثر پیش کیا کہ مذکورہ طالب علم وقوعہ کے روز غیر حاضر تھا مگر جب والد نے حقائق پیش کیے تو انہوں نے کسی بھی بات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی کے سوئمنگ پول میں 2 بچے ڈوب کر جاں بحق
واضح رہے کہ رواں برس جون میں دو بچے اُس وقت سوئمنگ پول میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے جب والدین افطاری کرنے میں مصروف تھے۔