نئی دہلی: بھارتی ریاست اتر پردیش میں معمولی تنازعے پر علاقے کے اہم سیاسی رہنما اور اس کے بیٹے کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، پولیس کے مطابق دونوں خاندانوں میں پرانی رنجش تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں چند مسلح افراد نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر چھوٹے لال دواکر اور ان کے بیٹے کو گولی مار کر قتل کردیا، مقتول کی اہلیہ گاؤں کی سردار ہیں۔
پولیس کے مطابق گاؤں کے باہر سڑک کی تعمیر کا کام جاری تھا اور اسی معاملے پر منگل کی صبح 8 بجے لال دواکر کا گاؤں کے ایک بڑے خاندان کے افراد سے جھگڑا ہوگیا۔
جھگڑا بڑھنے پر مذکورہ افراد نے 45 سالہ لال دواکر اور ان کے 22 سالہ بیٹے سنیل پر لگاتار فائرنگ کردی، باپ بیٹے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
موقع پر موجود افراد میں سے کسی شخص نے تمام واقعے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کردی۔
دہرے قتل کی اطلاع ملتے ہی گاؤں میں افراتفری پھیل گئی، فوراً ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کا جائزہ لیا۔ واقعے کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔
Chhote Lal Diwakar (SP leader), pradhan of Sansoi village had some tussle with former pradhan over MGNREGA road work. Father&son died at spot in bullet firing. Body sent for post mortem,FIR being registered, 3 teams formed, some people detained&probe on: Yamuna Prasad, SP Sambhal pic.twitter.com/Q9RYjzF5Sm
— ANI UP (@ANINewsUP) May 19, 2020
کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے گاؤں میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں خاندانوں کے درمیان پرانی رنجش ہے۔
مقتول سنیل کی 6 ماہ قبل شادی ہوئی تھی جبکہ اس کے والد لال دواکر علاقے میں ایک اہم دلت لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے۔
لال دواکر کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی نے اپنا امیدوار بنایا تھا لیکن کانگریس سے اتحاد کے بعد مذکورہ سیٹ کانگریس کے حصے میں چلی گئی تھی جس کے بعد چھوٹے لال دواکر الیکشن نہیں لڑ سکے تھے۔