مانچسٹر: برطانیہ میں فائیو جی ٹاور کو آگ لگانے والے شخص کو تین سال قید کی سزا سنادی گئی۔
اے آر وائی نیوزکی رپورٹ کے مطابق مانچسٹر میں فائیو جی ٹاور کو آگ لگانے والے شخص کو تین سال جیل کی سزا سنادی گئی، 47 سالہ مائیکل ویٹی نے لیور پول میں ٹاور کو آگ لگائی تھی۔
لیورل پول کراؤن کورٹ میں جج نے مجرم کو تین سال قید کی سزا سنائی، آگ لگنے کے نتیجے میں 15 ہزار پاؤنڈز کا نقصان ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 47 سالہ مجرم ٹاور حملوں میں سزا پانے والا پہلا شخص ہے، صرف لیور پول میں فائیو جی ٹاور پر 13 حملے ہوچکے ہیں، حملوں سے ٹاورز کمپنیوں کو مجموعی طور پر ڈھائی لاکھ پاؤنڈز کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
مزید پڑھیں: فائیو جی ٹیکنالوجی سے خائف برطانویوں نے مزید 20 ٹاورز تباہ کر دیے
جج تھامس ٹیگ کیوسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ قومی سطح پر اس طرح کے جرائم کی صورتحال سے پریشان ہیں اور اس حملے میں اعلیٰ درجے کی منصوبہ بندی شامل تھی۔
واضح رہے کہ این ایچ ایس کے ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیو پوویس نے فائیو جی کے ذریعے وائرس پھیلنے کی تھیوری کو جعلی، بے بنیاد اور گھٹیا قرار دیاتھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کرونا کی وجہ سے پیدا شدہ ہنگامی صورتحال میں فائیو جی اور موبائل فون ہمارے لئے انتہائی کارآمد ٹیکنالوجی ہے، یقین نہیں آ رہا لوگ ایسی جعلی افواہوں پر یقین کر کہ انفراسٹرکچر تباہ کر رہے ہیں۔