ایران نے اپنے پہلے ہائپرسونک میزائل ’الفتح‘ کی رونمائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میزائل سے دفاعی نظام مضبوط اور فوجی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
سرکاری میڈیا نے رونمائی تقریب کی تصاویر شائع کیں جس میں صدر ابراہیم رئیسی اور پاسداران انقلاب اسلامی (IRGC) کے سینئر کمانڈروں نے شرکت کی اور مقامی طور پر بنائے گئے سیاہ میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے۔
سرکاری میڈیا نے کہا کہ یہ میزائل ماچ 15 (5,145 میٹر یا 16,880 فٹ فی سیکنڈ) کی رفتار سے حرکت کرسکتا ہے، اس کی رینج 1,400 کلومیٹر (870 میل) ہے اور اس میں حرکت پذیر ثانوی نوزل شامل ہے۔
سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے میزائل کے نام کا انتخاب کیا ہے۔
The domestically-developed hypersonic missile "Fattah", #Iran IRGC's most recent achievement, was unveiled on Tuesday morning (June 6) in the presence of President Ebrahim Raisi. pic.twitter.com/wzwUTRR3ez
— IRNA News Agency (@IrnaEnglish) June 6, 2023
ہائپرسونک میزائل آواز کی رفتار سے پانچ گنا یا اس سے زیادہ رفتار سے حرکت کرتے ہیں اور یہ قابل تدبیر ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے دفاعی نظام اور ریڈار کو نشانہ بنانا مشکل ہو جاتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ امریکا، روس، چین اور شمالی کوریا وہ واحد ممالک ہیں جنہوں نے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے لیکن ہتھیاروں کی صحیح تفصیلات ابھی تک کم ہیں۔