اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فوادی چوہدری نے کہا ہے کہ نیب قوانین میں ترمیم قومی احتساب بیورو کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں ترمیم چوروں کو کلین چٹ دینے کے لیے نہیں بلکہ نیب کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’بڑے اور طاقتور لوگوں پر ہاتھ ڈالنے کے عمل کو عوامی حمایت حاصل ہے، ماضی میں نیشنل بینک کےصدر اور چیئرمین نیب و دیگر کا گٹھ جوڑ تھا جو کھل کر سامنے آیا‘۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پورے ملک میں بلا تفریق احتساب ہورہا ہے، تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کے خلاف بھی نیب نے کارروائی کی‘۔
مزید پڑھیں: نیب میں بہتری لانے کے لیے مخالف جماعتوں سے تعاون کو تیار ہیں، نعیم الحق
اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی ضمانت سے متعلق قانونی طور پر فیصلہ دیا، اگر کسی ملزم کو باہر جانے کی اجازت دی گئی تو دیگر ملزمان بھی یہی مطالبہ کریں گے اس طرح جیلیں خالی ہوجائیں گی۔
قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا جس میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی وی ایک طرف اور ایم ڈی ایک طرف ہیں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کو خوداستعفیٰ دےدینا چاہیے کیونکہ پی ٹی وی ملازمین انتظامیہ کے خلاف پیمرا دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’ایم ڈی کو خوداستعفیٰ دےدینا چاہیے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے ترجمان نے احتساب قوانین میں ترمیم کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’کاروباری شخصیات نیب (قومی احتساب بیورو) سے متعلق شکایات ہے، نیب میں کئی سال سے کیسز چلنے کا مطلب انصاف کی فراہمی نہیں ہورہی، احتساب بیورو کی کارکردگی میں بہتری کے لیے مخالف (اپوزیشن) جماعتوں سے تعاون کو تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ’نیب چھوٹی چھوٹی شکایات پر بزنس کمیونٹی کو طلب کر تی ہے، تاجر برادری کو اس حوالے سے شکایات ہیں‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’نیب کےہرمقدمےکافیصلہ30کے اندرہوناچاہیے، کیسزکےکئی سال چلنےکامطلب ہےانصاف فراہم نہیں کیا جارہا‘۔
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ’نیب کاکام قوم کی لوٹی رقم واپس لانا ہے، پاکستان کےتمام قوانین کی ترمیم پر حکومت دوبارہ غور کررہی ہے، حکومت تشدد کے خلاف منظم قانون لائے گی تاکہ پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روک کر عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے‘۔