اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کون سی معیشت بڑی اور کون سی معیشت چھوٹی ہے ہمیں کوئی فکر نہیں، ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی قسم کی کمزوری کا تاثر نہیں جانا چاہیئے، پاکستان لبنان، شام یا عراق نہیں ہے۔ پاکستان کے پاس تمام آپشنز ہیں اور ہم پوری طرح سے تیار ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کون سی معیشت بڑی اور کون سی معیشت چھوٹی ہمیں کوئی فکر نہیں، ہم دباؤ میں آجائیں یا خاموش رہیں یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ بھارت میں پاکستان کے سفیر ابھی اسلام آباد میں ہی موجود ہیں۔ بھارت سمجھتا ہے ہم سے مذاکرات کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ ہم کشیدگی نہیں چاہتے لیکن لڑنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں باضمیر لوگوں نے بھی کہا ہے مودی کا اقدام غلط ہے، بھارت میں ایسے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک نیو کلیئر پاور ہیں، جنگ ہوئی تو پوری دنیا کو خطرہ ہوگا۔ اپوزیشن جماعتیں چھوٹی باتوں کو چھوڑیں اور بڑے مقصد کے لیے متحد ہوں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت کو اس وقت سفارتی طور پر تنہا کرنے کی بات ہونی چاہیئے، بھارت پر عالمی سطح پر تجارتی پابندی عائد کرنے کی بات ہونی چاہیئے۔ بھارتی حکومت کا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کرنے کا وقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر بات پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، سیاست کی بھی ایک حد ہے۔ قومی مفاد کے خلاف سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ بل کی تجاویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت بھی ختم ہوجائے گی۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کر کے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیے۔