اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مری میں پرانا نظام چلا آرہا ہے، انتظامی نوعیت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے سانحہ مری کے حوالے سے کہا کہ مری میں 5گاڑیوں کیساتھ واقعات ہوئے ، سانحہ مری ایک ہی سڑک پر پیش آیا،22افراد جاں بحق ہوئے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ برف کے طوفان سے درخت سڑک پر گرے جس سے سڑک بلاک ہوئی، زیادہ تر لوگ گاڑیاں چھوڑ کر پیدل نکل گئے کیونکہ برف کے طوفان کی وجہ سے مشینری ، ہیلی کاپٹر کا جانا مشکل تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ طوفان سے بچنے کیلئے لوگ گاڑیوں میں ہیٹر لگا کر سوگئے ، اموات کاربن مونوآکسائیڈ کی زیادتی کی وجہ سے ہوئیں ، وزیراعظم نے سانحہ مری پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاحت کے معاملے پر مقامی انتظامیہ اور اتھارٹیز کو تیاررہنے کی ضرورت ہے، سیاحت کیلئے لاکھوں لوگ وہاں پر پہنچے تھے ، ہمارے نظام میں برٹش ایرا سے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہےْ۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ صرف4دنوں میں ایک لاکھ64ہزارگاڑیاں مری گئیں، مری میں انتظام جوہےوہ پراناچلاآرہاہے، 75سالوں میں ایک بھی نئےسیاحتی مقام کی ڈیولپمنٹ نہیں ہوئی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں تیرا مقامات کی ڈیولپمنٹ کی گئی، پاکستان کی معاشی بنیاد کوکھڑا کرنے کیلئے سیاحت کا اہم کردارہے، مری کی انتظامی نوعیت کو تبدیل کیا جارہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ مری سانحہ کیلئےپنجاب حکومت نےانکوائری کمیٹی بنادی ہے، ریسکیو کے حوالےسے سویلین ایجنسیز،افواج پاکستان نےکرداراداکیا، 24 گھنٹوں میں لاکھوں لوگوں کووہاں سےنکالاگیا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کےپی اور پنجاب حکومت سیاحت کے مقامات کو سنجیدگی سے مانیٹرکررہی ہیں، ناران اور کاغان میں بھی ایسی ہی کچھ صورتحال تھی ، سیاحتی مقامات پر اتھارٹیز کو ایک اسپیسفک وارننگ دینے کا سلسلہ شروع کرنا ہوگا۔