تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

حکومت کا ملک بھر کے میٹرو منصوبوں کے آڈٹ کا فیصلہ

اسلام آباد:  وزیر  اطلاعات فوادچوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک بھرکی میٹرو منصوبوں کا آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے  اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آڈٹ کے لئےعالمی فرم کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اورنج لائن منصوبہ تیس ارب روپےمیں مکمل ہوا، لاہورمیٹرو چارارب بیس کروڑ روپے سالانہ سبسڈی سے چلائی جارہی ہے، ملتان میٹروا نتیس ارب روپے، راولپنڈی ،اسلام آبادمیٹرو پینتالیس ارب روپے میں بنی۔

انھوں نے کہا کہ پشاور میٹرو منصوبہ سڑسٹھ ارب روپے میں مکمل ہوگا، البتہ پشاورمیٹرو کے لئے حکومت کو کوئی سبسڈی نہیں دینی پڑےگی۔ 

انھوں نے کہا کہ پی ٹی وی بورڈآف گورنرز کی منظوری دےدی گئی ہے، پی ٹی وی بورڈآف گورنرزکاچیئرمین وزیراطلاعات ہوگا، ارشد خان کو پی ٹی وی کا ایم ڈی نامزد کیا جاسکتا ہے. پی ٹی وی بورڈآف گورنرزمیں ڈی جی آئی ایس پی آربھی ہوں گے۔

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت کیڈ کو ختم کردیا گیا ہے، سی ڈی اے وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں بیگم کلثوم نواز کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔

فوادچوہدری کے مطابق گزشتہ حکومت میں یوریا کھاد کی پیداوار کے لئے گیس نہیں دی گئی، ہم ایک لاکھ ٹن یوریا کھاد درآمد کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس پر5 سال میں 2 ارب 30 کروڑ روپے خرچ ہوئے، وزیراعلیٰ پنجاب کے اخراجات 290 کروڑ روپے تھے،گورنرسندھ پر 140 کروڑ روپے خرچ کئے گئے، گورنرپنجاب نے 129کروڑ روپے خرچ کئے۔

کابینہ نے چیف جسٹس کوڈیمز فنڈ پر بھرپور کریڈٹ دیا، ڈیمزفنڈ کی رقم انکم ٹیکس اورود ہولڈرنگ ٹیکس سےمستثنیٰ ہوگی۔ فنانس بل یاانکم ٹیکس کامعاملہ آج کابینہ کےایجنڈےکاحصہ نہیں تھا۔

انھوں نے کہا کہ صحافیوں کی تنخواہوں کے معاملے پر پی بی اے کو خط لکھا ہے، حکومت کمزور طبقات کے ساتھ کھڑی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ تنخواہ دارطبقے پرکوئی ٹیکس نہیں بڑھایا جارہا، گیس وبجلی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، حکومت کسانوں پر کوئی بوجھ نہیں ڈالے گی۔ فنانس بل کابینہ کےایجنڈے میں نہیں تھا نہ اس کی منظوری دی گئی۔

 

Comments

- Advertisement -