منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے: فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑ رہا ہے، انسداد دہشت گردی کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا۔ فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ممالک اور سوسائٹیوں کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں، دہشت گردی تمام ممالک کو درپیش چیلنج ہے۔ پاکستان بھی دہشت گردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑ رہا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی ہے، آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن سے کہتے ہیں آئیں ملٹری کورٹس پر فیصلہ کریں۔ انسداد دہشت گردی کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دیا گیا۔ فاٹا نے دہشت گردی کے باعث نقصان اٹھایا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کچھ دن پہلے فاٹا کی ترقی کے لیے 100 ارب کا اعلان کیا، تمام صوبے فاٹا کی ترقی کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔ فاٹا کے علاقے سے پیپلز پارٹی نے سوتیلے جیسا سلوک کیا۔

سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ حال ہے کاروان بھٹو نکالا لیکن والد کی تصویر نہیں لگائی، زرداری روزانہ بھٹو کی سالگرہ مناتے ہیں اپنے والد کو بھی یاد کر لیا کریں۔ فضل الرحمٰن پہلی مرتبہ اسمبلی میں نہیں اس لیے مروڑ اٹھ رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہاں ایک شخص منظور پاپڑ بیچتا ہے اس کے نام پر بھی منی لانڈرنگ کی گئی، تحقیقات میں سامنے آیا منظور کے نام پر دبئی سے حمزہ شہباز کو رقم بھیجی گئی۔ 37 ارب ڈالر میں ہم نے بڑے بڑے کام کیے، منگلا ڈیم بنا اور بھی ترقیاتی کام ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں 60 ارب ڈالر قرضہ لیا گیا، جب پوچھو 60 ارب ڈالر کہاں گئے تو کہتے ہیں جمہوریت کو خطرہ ہے۔ اسلام کو نہ جمہوریت کو خطرہ ہے، خطرہ ان چوروں اور ڈاکوؤں کو ہے۔ کچھ چور باہر اور کچھ جیل میں ہیں، کچھ جیل سے باہر آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فضل الرحمٰن کی گاڑی کا انجن بیٹھ گیا ہے اس میں ڈیزل نہیں ہے۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ عمران خان کی قیادت میں انشا اللہ پاکستان ترقی کرے گا، عمران خان اس وقت صرف پاکستان نہیں مسلم امہ کی قیادت کر رہے ہیں۔ عمران خان چین جاتے ہیں تو عالمی لیڈر کی حیثیت دی جاتی ہے۔ کوئٹہ جیسے واقعات ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں