اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مریضوں کو زبردستی تنہائی، رسیوں سے باندھنے، مرضی کے اسپتال اور ڈاکٹر سے علاج کی سہولت نہ دینے کا تماشہ نہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کابینہ نے واضح ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے مریض ویسے ہی علاج صحت اور امید کی توقع رکھتے ہیں جیسے کوئی دوسرا مریض۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات ہوئے ہیں جیسے کرونا کا مریض کوئی مجرم ہے، زبردستی تنہائی، رسیوں سے باندھنا، مرضی کے اسپتال اور ڈاکٹر سے علاج کی سہولت نہ دینا یہ کیا تماشہ ہے؟
کابینہ نے واضع ہدائیت کی ہے کہ کرونا کے مریض ویسے ہی علاج صحت اور امید کی توقع رکھتے ہیں جیسے کوئ بھی اور مریض، لیکن ایسے واقعات ہوئے ہیں کہ جیسے کرونا کا مریض کوئ مجرم ہے، زبردستی تنہائ، رسیوں سے باندھنا، مرضی کے ہسپتال اور ڈاکٹر سے علاج کی سہولت نہ دینا یہ کیا تماشہ ہے؟
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 2, 2020
گزشتہ روز وفاقی وزیر نے بتایا تھا کہ پی ای سی کو وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہوئے تھے جس میں سے 3 منظور ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حتمی منظوری کے لیے تینوں ڈیزائن ڈریپ کو بھجوا دیے ہیں، منظوری کے بعد وینٹی لیٹرز کی آزمائش 4 اسپتالوں میں کی جائے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ منظوری کے بعد کمرشل بنیادوں پر وینٹی لیٹرز کی تیاری شروع کردی جائے گی، مقامی طور پر تیار کیے گئے وینٹی لیٹرز کی قیمت کئی گنا کم ہوگی۔