کراچی: وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سندھ میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے بڑی استدعا کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آئین میں گورنرراج کی گنجائش نہیں، گورنرراج لگانا غیرجمہوری کام ہوتا ہے، سندھ میں سب سے زیادہ آرٹیکل 140اے پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ قوم پرست سیاست کررہےہیں، وہ خود کو بینظیر اورذوالفقار بھٹو کی سیاست سے الگ کررہے ہیں، میں مراد علی شاہ اور انکی حکومت پربلاوجہ تنقیدنہیں کرناچاہتا، سندھ کو تین سالوں میں 1600 سے 1800 ارب روپےدیئےگئے، اس بجٹ میں بھی سندھ کا حصہ بڑھایا گیا ہے، ان کے پاس اتنا پیسہ آیا لیکن وہ کہاں گیا؟۔
اپنی نیوز کانفرنس میں فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ سندھ میں آرٹیکل 140Aاپلائی کرے، اگر ہم مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر بیٹھے رہے تو اگلے کئی سال میں بھی کراچی اور سندھ میں ترقی نا ممکن ہے، اب سندھ پرہمارے حکمران جماعت کےایم پی ایزکوسوچناپڑےگا۔
نیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کی اپنی پالیسی ہوتی ہےجس کےتحت وہ کام کرتی ہے، ریکارڈ پر ہے کہ نیب کی تاریخ کےسب سےبڑے پلی بارگین سندھ کےکیسز میں ہوئے، نیب کی تاریخ میں اربوں روپے سندھ سے ریکور ہوئے۔
صوبے میں پانی کی قلت سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سندھ کے چند لٹیروں کا مقصد ہے کہ عوام سے زیادتی کریں، سندھ حکومت نگرانی کیوں نہیں کرنےدے رہی کہ کتنا پانی آرہا اورکتنا جارہا ہے؟ صوبے کے عوام کا اصل پانی بلاول ہاؤس، مراد علی شاہ والےچوری کررہےہیں، آصف زرداری اور ان کی بہن کی زمین پر تو کبھی پانی کم نہیں ہوا جبکہ سندھ میں پانی کم ہوا تو غریب ہاریوں کی زمینوں پر ہی ہوا، بتایا جائے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ آزاد مبصر کیوں لگانےنہیں دے رہے؟۔
فواد چوہدری نے کہا کہ رواں سال سندھ کو 7 سے ساڑھے 7 سو ارب روپے ملیں گے، گزشتہ چند سال میں لاڑکانہ پر 90 ارب روپے خر چ ہوچکے لیکن کام نظرنہیں آرہا، بدین، گھوٹکی اور دیگرعلاقوں کے نام پر بھی پیسہ لیا جاتا ہے لیکن وہاں کام نہیں ہوتا ہے، من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دے کر سندھ کو کب تک چلایا جائےگا؟
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ (ن) لیگ نے سوچا رکھا ہے کہ ہرچیز کو مسترد کرنا ہے،انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے حقارت کے ساتھ مسترد کردیا، اور احسن اقبال نے کہا کہ اوورسیز کو پاکستانی مسائل کا ادراک نہیں ہے، نوازشریف، اسحاق ڈار اوران کے بیٹے بھی تو اوورسیز ہیں، ان کے بارے میں کیا خیال ہے، اوورسیز پاکستانی ملک سے پیسہ باہر نہیں لے کرجاتے بلکہ باہر سے اپنے ملک بھیجتے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق جو ریمارکس دیئے گئے ہیں اس کی مذمت کرتاہوں۔