لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وکلااورڈاکٹرز سلجھے ہوئے لوگ ہوتے ہیں، پولیس کی طرف سےمزاحمت ہوتی تو صورتحال بگڑ سکتی تھی، سینئر وکلا سے گزارش کروں گا کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا وکلا اور ڈاکٹرز سلجھے ہوئے لوگ ہوتے ہیں ، میں سمجھتا تھا کہ جاکر معاملہ حل کراؤں گا۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر موقع پر پہنچا تھا، مجھے معلوم تھا کہ وہاں جانا جان کیلئے بھی خطرہ تھا، وہاں پہنچ کر پولیس سے شیلنگ،لاٹھی چارج بند کرایا ڈی آئی جی آپریشنزسے مل کر واٹرکینن کےذریعے20منٹ میں صورتحال کو کنٹرول کیا ۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ مریضوں کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی ہے ، پولیس کی طرف سےمزاحمت ہوتی توصورتحال بگڑسکتی تھی، بہت بڑاظلم ہوا ،سیون اےٹی اے کی ایف آئی آر بھی کاٹی ہے، ہنگامہ آرائی کی ویڈیوز کےذریعےچن چن کر لوگوں کو نامزد کیاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مریضوں کی خاطر واٹر کینن کےذریعے وکلاکومنتشر کیا، 250وکیلوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، سینئر وکلا سے گزارش کروں گا کالی بھیڑوں کی نشاندہی کریں ، اس پیشے میں کالی بھیڑوں نے وکلا کا تشخص بگاڑا ہے ، دونوں فریقین کی تمام تنظیموں کو آن بورڈ لیں گے۔
مزید پڑھیں : وکلاء کا وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان پر شدید تشدد
یاد رہے گذشتہ روز ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے، وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی کادروازہ کھول کر اندر داخل ہوئی اور توڑ پھوڑشروع کردی تھی جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں بھی تہس نہس کردیں گئیں تھیں ۔
حملہ آور وکلا نے آپریشن تھیٹرزکو بھی نہ بخشا، کشیدہ صورتحال کےباعث آپریشن رک گئے اور اس دوران 6 مریض جان کی بازی بھی ہار گئے تھے جبکہ ہنگامہ آرائی کے آدھے گھنٹے تک پنجاب انتظامیہ لاپتہ رہی۔
وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان وہاں پہنچے تو وکلا نے ان پر بھی شدید تشدد کیا، وکلا نے صوبائی وزیر کا گریبان پکڑ کر بال نوچے اور تھپڑوں کی برسات کردی تھی۔
بعد ازاں فیاض الحسن چوہان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا بیچ بچاؤکرانے آیا تھا، مجھ پر تشدد کیا گیا، مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی ، انصاف پسند وکلا آج رنجیدہ اور دکھی ہیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والے وکلا کو نشانہ عبرت بنائیں گے، ہنگامہ آرائی،توڑ پھوڑ کرنیوالےوکلا کیخلاف ایف آئی آر ہوگی۔