پشاور : جمعیت علماء السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو استعفیٰ نہیں دینا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے میاں محمد نوازشریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’عوام آپ پر بھروسہ کرتے ہیں اس لئے انہوں نے منتخب کیا ہے آپ کو عوامی خدمت کی خاطر استعفیٰ نہیں دینا چاہیے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’پوری دنیا میں پانامہ لیکس کا مسئلہ ٹھنڈا ہوگیا ہے مگر پاکستان میں اس معاملے کو سازش کے تحت بار بار اٹھایا جارہا ہے، وزیر اعظم کو اس دباؤ میں آئے بغیر اپنا کام جاری رکھیں۔
مولانا فضل الرحمان نے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس وقت افغان مہاجرین کو واپس اُن کے ملک نہیں بھیجنا چاہیے کیونکہ افغانستان کے حالات بہت خراب ہیں، پاکستان میں عرصہ دراز قیام کے بعد مہاجرین کو واپس بھیجنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے چاہیے۔
سبراہ جمعیت علماء اسلام نے دعویٰ کیا کہ’’پاکستان میں آباد افغانیوں کی ایک نسل ملک میں پیدا ہوکر جوان ہوگئی ہے، سینکڑوں افراد ایسے ہیں جن کا سب کچھ صرف پاکستان میں ہے، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے چند افغانی دہشت گردی کی طرف راغب ہوئے‘‘۔
خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے حقانیہ مدرسے کو جاری ہونے والے فنڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ’’اکوڑہ خٹک کو 30 کروڑ روپے فنڈز کی ادائیگی کا جائزہ لے رہے ہیں، انہوں نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر مدارس کے خلاف کوئی سازش کی گئی تو مجھ سمیت تمام علمائے دین اور ان کی جماعتیں مولانا سمیع الحق کے ساتھ شامل ہوکر مدارس کے لئے باقاعدہ جدو جہد شروع کردیں گے، وفاق المدارس ہونے والے پروپیگنڈوں کی تحقیقات کرے اور اس حوالے سے اپنا بیان جاری کرے کیونکہ ملک میں موجود زیادہ تر مدارس قومی دھارے کا حصہ ہیں۔
یاد رہے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پانامہ لیکس کے ٹی او آرز کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی کمیٹیوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی اور فریقن میں تاحال ڈیڈلاک برقرار ہے، دوسری جانب تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں میاں محمد نواز شریف کو نااہل قرار دینے کے لیے ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تینوں جماعتوں کی درخواستیں وصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن کے دو ممبران رخصت پر ہیں، جب تک تمام ممبرا موجود نہیں ہوں گے درخواست پر کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی۔