اسلام آباد : جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں شہباز شریف، اسفندیار ولی، حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی کا شکر گزار ہوں، ایم ایم اے کی جماعتوں نے بھی مجھے نامزد کرنے کی اجازت دی۔
ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے درمیان صدارتی امیدوار کیلئے اتفاق نہ ہوسکا، ن لیگ نےاعتزاز احسن کے نام پر اعتراض کیا، کوشش تھی کہ ایک ہی امیدوارحکومت کامقابلہ کرے، دو امیدواروں کے کھڑے ہونے سے اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہوں گے۔
امید ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک نام پراتفاق کرلیں گے، ن لیگ اپنے امیدوارسے دستبردارہوگئی، اب پی پی کو بھی ضد نہیں کرنی چاہئے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کروں گا، آصف زرداری سے کہوں گا کہ وہ اعتزاز احسن کا نام واپس لیں اور صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔
اس سے اعتزازاحسن کی عزت میں کوئی فرق نہیں آئے گا،اسی امید کے ساتھ ہی آصف زرداری سے ملنے جارہا ہوں، سو فیصد امید ہے کہ وہ میری بات مان جائیں گے۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں،2018کاالیکشن دھاندلی زدہ تھا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے نمبرز زیادہ ہیں، اپوزیشن کا ایک امیدوار ہو تو ہم حکومت کو شکست دے سکتے ہیں، اے پی سی میں تجویز کیا تھا کہ وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہو، پیپلزپارٹی نے کہا کہ ن لیگ کی اکثریت ہے تو ان ہی کا امیدوارہونا چاہئے۔