پشاور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان بظاہر اسلامی مملکت کہلائے مگر نظام سے لبرل تصور کیا جائے، ریاست، ملک کے نظام پر مذہب بیزار قوتوں کا قبضہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کہا جاتا ہے یہ روشن خیالی اور وسیع النظری ہے، ہمیں دنیا کے ساتھ چلنا ہے، جے یو آئی سیاسی قوت بنے گی اور پاکستان حقیقی ریاست میں تبدیل ہوگاا۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ایک صاحب نے تقریر کی الیکشن آتے ہی مولوی صاحب کو اسلام یاد آگیا، ہم نظریاتی لوگ ہیں، قوم نے ووٹ ڈال کر پھر سے اپنا فرض ادا کرنا ہے۔
انہوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی نظام پر تقسیم تمہاری ہے ہم علم کو صرف علم سمجھتے ہیں، کیا 70 سال میں ملک کے تعلیمی نظام میں قرآن و سنت کو جگہ دی؟ آج کس کی وجہ سے مدرسے اور اسکول تقسیم ہیں، کس کی وجہ سے مولوی اور مسٹر تقسیم ہیں، ذمہ داری کو سمجھیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نظریے کی بنیاد پر ووٹ لے کر پارلیمنٹ میں 5 سال حقوق کی جنگ لڑتا ہوں، ہمیں قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں تو آئیں سودہ کرتے ہیں، ہم قومی دھارے میں آئیں گے تم اسلامی دھارے میں آجاؤ، علمائے کرام نے ملک میں قومی یکجہتی پیدا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا تم پر دباؤ ڈالتا ہے اور تم دینی مدارس پر دباؤ ڈالتے ہو، اقوام متحدہ کے ہوتے ہوئے دنیا میں آگ لگی ہوئی ہے، افغانستان جل چکا ہے، عراق جل گیا ہے، لیبیا میں آگ بھڑک رہی ہے، اقوام متحدہ انسانیت کو تحفظ اور امن دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔