جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کرنے کا مینڈیٹ نہیں رکھتی جعلی پارلیمنٹ سے اتنی بڑی ترمیم کرانا ناانصافی ہو گی۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت سیاسی مقاصد کیلئےاتنی بڑی ترامیم کی طرف جارہی ہے اب دیکھتے ہیں پیپلزپارٹی کیسا آئینی مسودہ لاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں چھوڑ کر سڑکوں پر آئے تو زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے ہم نے کہا ہے افراد کے بجائے عدلیہ سے متعلق اصلاحات لائی جائیں اتفاق رائے سے ترمیم لانی چاہیے جو سیاسی ہنگامےکا ذریعہ نہ بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسودہ دیکھ کر مسترد کیا کیونکہ قابل قبول نہیں تھا آئینی عدالت کے حق میں ہیں یہ میثاق جمہوریت میں طے ہوا تھا جتنی بھی دھاندلی کر کے مینڈیٹ چرالو، ہم میدان میں رہیں گے کم ازکم یہ پارلیمنٹ تو آئینی ترامیم کرنے کا مینڈیٹ نہیں رکھتی پارلیمان کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔