کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی مذہبی انتہا پسندی نہیں ہے، پاکستان کے آئین کو سیکولر آئین نہیں بننے دیں گے۔
کوئٹہ میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی محمود نے پاکستان میں فکری انقلاب برپا کیا، مرحوم قائد کی روح سے عہد کرنا ہے مشن کے ساتھ رہیں گے، مفتی محمود پاکستان کو اسلام کا گہوارہ بنانا چاہتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، نوجوانوں کو اشتعال دلایا جارہا ہے ریاستی اداروں سے ٹکرائیں، دہشت گردی کے خاتمے میں ریاستی قوتوں نے کردار ادا کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن قریب ہے، آرام سے نہیں بیٹھنا ہر گلی میں جانا ہے، ہم اس ملک کے آئین، جمہوریت اور نظام کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دینی مدارس اور علماء کے کردار کو تسلیم نہیں کیا جارہا، روزانہ دینی مدارس کی کردار کشی ہورہی ہوتی ہے، علماء اور دینی مدارس کا تعاون نہ ہوتا تو دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہ تھا۔
سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ جمعیت کا پلیٹ فارم حق کی آواز ہے ہم ساتھ کھڑے ہیں، جمعیت کے 100 ویں یوم تاسیس میں پچاس لاکھ لوگوں نے شرکت کی، ہم نے نوجوان کو اعتدال کا راستہ دیا، جمعیت کا پلیٹ فارم حق کی آواز ہے، ہم ساتھ کھڑے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکی صدر پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں، امریکا چین کے وژن کو ناکام بنانا چاہتا ہے۔