بدھ, اکتوبر 16, 2024
اشتہار

فضل الرحمان مانیں گے تو آئینی ترمیم ہوگی ورنہ نہیں ہوگی، فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

فوادچوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان مانیں گے تو آئینی ترمیم ہوگی ورنہ نہیں ہوگی، 90 فیصد تجویز کردہ ترامیم تو پہلے ہی ختم ہوچکی ہیں۔

اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سیاستدان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 90 فیصد تجویز کردہ ترامیم تو پہلے ہی ختم ہوچکی ہے اب معاملہ آئینی عدالت پر ہے، سیاستدانوں نے آئینی ترمیم پربات کرنی ہے تو یہ ترمیم نہیں ہوگی۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے باوجود آئینی ترمیم منظور نہیں ہوگی، نمبرز پورے نہیں ہیں تو ظاہر ہے پی ٹی آئی کے لوگوں کو ہی توڑا جائےگا، سمجھ نہیں آتی سب کچھ روند کر آئینی ترمیم کیوں کرنا چاہتے ہیں۔

- Advertisement -

فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی منظم نہیں ہے کیونکہ تنظیم نہیں لیکن وکلا منظم ہیں، وکلا بھی میدان میں آرہے ہیں، مولانافضل الرحمان بھی آسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ لائرز موومنٹ ہر صورت شروع ہوگی اس میں کوئی دورائے نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے اس لیے فیملی کو خدشات ہیں۔

بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر پابندی لگادی تو لوگوں کے خدشات بڑھیں گے، ڈاکٹر عاصم، ڈاکٹر فیصل جیسے لوگ سیاستدان نہیں، ملاقات کرادینی چاہیے تھی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کی سیاست نہیں ہے پیچھے سے آصف زرداری سیاست کررہے ہیں، فیصلہ سازی نواز شریف اور آصف زرداری نے کرنی ہے، بلاول یا مریم نے نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں