اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے فرنٹ مین اربوں روپے کی جائیدادوں کے مالک نکلے، مرادسعید نے ٹوئٹ میں مولانا اور ان کے فرنٹ مینوں کی جائیدادیں شیئر کردیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مولانا فضل الرحمان اور ان کے فرنٹ مینوں کی جائیدادیں شیئر کیں جس میں لکھا ہے کہ مولانا ڈی آئی خان میں 4گھروں، ایک پلاٹ اور 5ایکڑزمین کے مالک ہیں۔ ان کا دبئی میں فلیٹ اور ایف ایٹ اسلام آباد میں بنگلا ہے۔
مولانا کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں فلیٹس اور دکانوں کے بھی مالک ہیں۔ فضل الرحمان کا ڈی آئی خان میں مدرسہ اور 5ایکڑزرعی زمین جبکہ شورکوٹ میں بھی گھر اور 5ایکڑ زمین ہے۔
شہباز شریف کے چینی اور پاپڑ والے، زرداری کے سموسے والے کے بعد پیش خدمت ہے فضل الرحمان کا رووف ماما۔ کرپشن کے تفصیلات، لیکن تشویشناک خبر کہ یہ افغانستان میں موجود نیٹو فورسز کو سپلائ کے دھندے میں بھی شریک, مفتی محمود صاحب کے چاہنے والے گو امریکہ گو کے پیروکار لیکن آپ مددگار؟ pic.twitter.com/jUowQvgviM
— Murad Saeed (@MuradSaeedPTI) December 16, 2020
مولانا فضل الرحمان نے حال ہی میں چک شہزاد اسلام آباد میں زمین خریدی۔ عبدالرؤف عرف ماما سمیت مولانا کے دیگر فرنٹ مین بھی بڑی جائیدادوں کے مالک ہیں۔ عبدالرؤف بس کنڈیکٹر تھے، ایم ایم اے حکومت میں بڑے ٹھیکے حاصل کیے۔ اسی دور میں عبدالرؤف نے ذاتی مفاد کے لیے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
حاجی جلال خان بھی 700کینال زمین کے مالک نکلے۔ گل اصغر اور ان کے دونوں بیٹوں کا تعلق انتہائی غریب خاندان سے تھا۔ ایم ایم اے دور حکومت میں دونوں نے 3ہزار777کینال زمین حاصل کرلی۔
شریف اللہ ریٹائرڈحوالدار اور غریب تھے، کانوں اور پٹرول پمپ کے مالک بن گئے۔