جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ان کے دورہ برطانیہ کے دوران نواز شریف سے ملاقات طے نہیں ہے اگر ہو جاتی ہے تو مضائقہ نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ویکفیلڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ڈیل کاعلم نہیں اور سُنی سُنائی بات پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ ان کی رہائی بھی فی الحال ممکن نظر نہیں آتی لیکن سیاست میں کبھی بھی بدلاؤ آ سکتا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ مظاہرے اور جلسے کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے، اس سے نہیں روکنا چاہیے۔ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی بہنوں کی ضمانت میں میرا کوئی کردار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کیلیے ایک ماہ مذاکرات ہوئے۔ ہمیں 56 شقوں کا ڈرافٹ دیا گیا تھا، جو مذاکرات کے بعد 22 شقوں پر آ گیا۔ سب چیزوں پر وہ خود آمادہ ہوتے رہے اور پھر واپس لیتے رہے۔ 26 ویں ترمیم سےمتعلق مذاکرات کے بعد اپوزیشن کو ریلیف ضرور ملا تاہم بظاہر نئی ترامیم آنے کا ابھی تو کوئی چانس نہیں ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے مزید کہا کہ جمہوریت اسی لیے کمزور ہے کہ سیاستدان کمپرومائز کرتے ہیں۔ میں محفوظ پاکستان کیلیے ایک مضبوط فوج کا قائل ہوں۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے کشمیریوں نے اب خود ہی کچھ کرنا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ عوام میں جا رہے ہیں۔ نومبر کے آخر میں سکھر اور 8 دسمبر کو پشاور میں جلسہ کرینگے۔ ہمارے جلسوں کے بعد ملین مارچ تو بس ایک نام رہ جائے گا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد بھی ان دنوں غیر ملکی دورے پر ہیں اور وہ آئندہ ہفتے یورپی ممالک کے دورے کے بعد واپس برطانیہ پہنچیں گے۔
اسی دوران جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی برطانیہ پہنچ گئے ہیں جس کے بعد دونوں لیڈروں کی لندن میں ملاقات کے حوالے سے چہ مہ گوئیاں کی جا رہی ہیں۔