واشنگٹن: امریکی سیکیورٹی سروس فیڈرل بیورو آف انویسٹیگیشن (ایف بی آئی) نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے شخص کی شناخت کر لی گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آئی نے ایک بیان میں پینسلوینیا میں انتخابی ریلی کے دوران سابق امریکی صدر پر حملے کو قاتلانہ حملہ قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ کیس میں جائے وقوعہ پر بدستور تحقیقات جاری ہیں، اور حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے۔
ایف بی آئی نے کہا کہ ٹرمپ پر ریلی کے دوران حملہ ایک 20 سال کے لڑکے نے کی، حملہ آور کا نام تھامس میتھیو ہے، جس کا ڈی این اے کیا جا رہا ہے، میتھیو کا تعلق پنسلوینیا سے ہے۔ امریکی سیکرٹ سروس نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا نشانہ باز ریلی سے باہر بلند مقام پر موجود تھا، اس نے اسٹیج کی طرف متعدد فائر کیے۔
سیکرٹ سروس کے مطابق اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا، فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے سیکرٹ سروس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ والد کی جان بچانے کے لیے فوری اقدامات پر وہ ان کی شکرگزار ہیں۔
ٹرمپ پر حملہ
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ قاتلانہ حملے میں معمولی زخمی ہو گئے ہیں، پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کے دوران حملہ آور نے دور سے ٹرمپ پر گولیاں چلائیں، حملہ ہوا تو ٹرمپ نیچے بیٹھ گئے، سیکرٹ سروس کی خاتون اہلکار نے فوراً ٹرمپ کے گرد حصار بنا لیا۔
ٹرمپ واپس کھڑے ہوئے تو ان کے کان سے خون بہہ رہا تھا، حملے کے بعد بھی ٹرمپ کا حوصلہ بلند رہا اور انھوں نے لوگوں کو ہاتھ ہلایا اور مکا بنا کر لہرایا، اس کے بعد انھیں اہلکاروں کے حصار میں اسپتال لے جایا گیا، امرکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
واقعے میں ریلی میں موجود ایک شخص ہلاک اور ایک شدید زخمی بھی ہوا، جب کہ حملے کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔