تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

کیا آئی ٹی سیکٹر پر کوئی نیا ٹیکس عائد ہوا؟‌ ایف بی آر کی وضاحت

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے پر 16 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے کی تردید کردی۔

ایف بی آر کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اس سے متعلقہ خدمات پر 16 فیصد سیلز ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق خدمات پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔

ایف بی آر ترجمان کا کہنا تھا کہ ’انفارمیشن ٹیکنالوجی اور اس سے متعلقہ خدمات پر اسلام آباد کیپیٹل حدود آرڈینینس 2001 کے تحت 16 فیصد سیلز ٹیکس جولائی 2015 سے عائد کیا گیا تھا، بعد ازاں ایف بی آر نے آئی ٹی سے متعلقہ خدمات پر عائد ہونے والے سیلز ٹیکس کی شرح کو 5 فیصد کم کردیا تھا۔

ایف بی آر کے مطابق ایس آر او 781(1)/2018بتاریخ 21 جون 2018 کے ذریعے آئی ٹی سے متعلقہ خدمات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں 5 فیصد کمی کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کی حد پر اسٹیٹ بینک کی وضاحت

ترجمان نے وضاحت کی کہ اسلام آباد کیپیٹل حدود (خدمات پر ٹیکس) آرڈینینس 2001 میں آئی ٹی اور اس سے متعلقہ خدمات کے دائرہ کار کے بارے میں نہیں بتایا گیا جس کی وجہ سے ٹیکس اتھاریٹیز اور ٹیکس گزاروں کے درمیان تنازعات پیدا ہورہے تھے، جس کے بعد آئی ٹی اور متعلقہ خدمات کی تعریف کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں شامل کیا گیا۔

ایف بی آر کے مطابق آرڈینینس میں درج شدہ تعریف کو سیلز ٹیکس مقصد کے لئے ایس آر او 77(I)/2021 بتاریخ 21 جنوری 2021 کے تحت اختیار کیا گیا ہے، حالیہ ایس آر او  آئی ٹی اور اس سے متعلقہ خدمات کے حوالے سے پیدا شدہ تنازعات کو ختم کرنے کے لئے جاری کیا گیا ہے، اس کے جاری کرنے کا مقصد کسی نئے ٹیکس کا نفاذ نہیں ہے۔

Comments

- Advertisement -